جدہ، فنون لطیفہ کے چاہنے والوں کے لیے منفرد کافی شاپ
جدہ، فنون لطیفہ کے چاہنے والوں کے لیے منفرد کافی شاپ
جمعہ 29 نومبر 2019 5:50
عبد الستارخان -اردو نیوز، جدہ
’ہم دنیا کو سعودی عرب کا سافٹ امیج دکھانا چاہتے ہیں، ہم دنیا کو بتانا چاہتے ہیں کہ ہم بھی آپ کی طرح فنون لطیفہ کے دلدادہ ہیں۔‘
یہ وہ الفاظ ہیں جن سے اپنی بات کا آغاز کرتے ہوئے ارباب الحرف ثقافتی کافی شاپ کے مالک عبداللہ الحضیف نے اپنی سرگرمیوں کا تعارف کروایا۔
سعودی عرب میں تبدیلی کی لہر جہاں ہر طرف نظر آ رہی ہے، وہاں فن اور ثقافت کا شعبہ دہائیوں کی گرد جھاڑ رہا ہے۔ ایسے عالم میں کوئی تعجب نہیں کہ دبی ہوئی صلاحیتیں دوبارہ ابھرنا شروع ہوں۔
جدہ کے شارع امیر سلطان کا آخری سراحی البساتین پر ختم ہوتا ہے۔ وہاں پر سکون اور پوش علاقے میں ایک منفرد قسم کی کافی شاپ ہے جس کا مقصد کاروبار نہیں بلکہ ہر فن کے چاہنے والوں کو ٹھکانہ فراہم کرنا ہے۔
ارباب الحرف نام سے قائم ہونے والی کافی شاپ کے بانی عبداللہ الحضیف نے یہاں ہونے والی سرگرمیوں کا تعارف کراتے ہوئے کہا ہے کہ ’جدہ میں کوئی ایسا ٹھکانہ نہیں تھا جہاں مختلف فنون کے دلدادہ جمع ہوں اور انہیں فن سیکھنے یا اس کا مظاہرہ کرنے کا موقع ملے۔ البتہ مخصوص قسم کی محفلیں ہوتی رہتی ہیں جن میں چنیدہ افراد کو مدعو کیا جاتا ہے۔‘
اردو نیوز سے گفتگو میں انہوں نے کہا ہے کہ ’تعلیم کے لیے میں ایک عرصے تک آسٹریلیا میں قیام پذیر رہا۔ وہاں میں نے دیکھا کہ ہر محلے میں ایک کافی شاپ ایسی ہے جہاں فنون لطیفہ کے چاہنے والے جمع ہوتے ہیں۔
ان کے مطابق ’یہاں ہر فن کے چاہنے والوں کی اپنی محفلیں لگتی ہیں جہاں لوگ ایک دوسرے سے سیکھتے سکھاتے ہیں۔‘
انہوں نے کہا ہے کہ ’یہ آئیڈیا میں یہاں لے آیا اور جدہ میں آکر نافذ کیا۔ ہماری کافی شاپ میں روز کوئی نہ کوئی سرگرمی ہوتی ہے۔‘
گانے موسیقی، عربی رسم الخط، پینٹنگ، دستکاری، میک اپ، اداکاری، ثقافت، فکر، ادب، شعر و شاعری اور سٹڈی سرکل کے علاوہ بچوں کے لیے بھی مختلف سرگرمیاں ہوتی ہیں۔‘
انہوں نے کہا ہے کہ ’فنون لطیفہ کے کسی بھی شعبے کا شوق رکھنے والے نوجوانوں کو ہم تربیت بھی دیتے ہیں۔ معمولی فیس کے عوض اس کے شوق کو پروان چڑھاتے ہیں اور اسے آگے بڑھنے کا موقع فراہم کرتے ہیں۔‘
انہوں نے بتایا ہے کہ ’ہماری ایکٹیویٹی کافی شاپ تک محدود نہیں بلکہ وقفے وقفے سے ہم جدہ کے مختلف علاقوں میں بھی پروگرام کرتے ہیں۔‘
عبد اللہ الحضیف نے بتایا ہے کہ ’ہمارا مقصد اس کے سوا کچھ نہیں کہ ہم دنیا کو پیغام دینا چاہتے ہیں کہ سعودی معاشرے میں بھی فنون لطیفہ کا ذوق رکھنے والے لوگ ہیں۔‘