یکم دسمبر سے تمباکو مصنوعات، انرجی ڈرنکس پر 100 فیصدٹیکس کا نفاذ ہوگا۔ فائل فوٹو
محکمہ زکوٰة و آمدنی نے اعلان کیا ہے کہ میٹھے مشروبات پر منتخب اشیا ٹیکس یکم دسمبر 2019ءاتوار سے نافذ ہوگا۔ اس کا فیصلہ جی سی سی ممالک نے مشترکہ طورپر کیا تھا۔ اس کا مقصد صارفین کو مضر صحت مشروبات کے استعمال سے باز رکھنا ہے۔ ٹیکس 50فیصد ہوگا۔
الوطن آن لائن کے مطابق تمباکو اور اس کی مصنوعات پر منتخب اشیا ٹیکس 100فیصد لگایا گیا ہے۔ سافٹ ڈرنکس پر 50فیصد، انرجی ڈرنکس پر 100فیصد اورمیٹھے مشروبات پر 50فیصدٹیکس وصول کیا جائے گا۔
سبق ویب سائٹ کے مطابق محکمہ زکوٰة و آمدنی کا کہناہے کہ میٹھے مشروبات میں وہ تمام اشیا شامل ہیں جن میں شکر یا کسی بھی میٹھی چیز کا اضافہ کیا گیا ہو اور اسے مشروب کے طور پر استعمال کرنے کے لیے تیار کیا گیا ہو۔ اس میں تیار مشروبات کے علاوہ شربت والے پاﺅڈر، جیل یاکوئی بھی ایسا رس شامل ہے جسے کسی شے سے حاصل کیا گیا ہو۔
بعض مشروبات ایسے ہیں جن پر میٹھے مشروبات والا ٹیکس نہیں لیا جائے گا۔ ان میں پھلوں کا خشک رس، پھلوں کے پاﺅڈر کا رس، پھلوں اور سبزیوں کے رس سے تیار کیے جانے والے وہ مشروبات جن میں مٹھاس نہیں ہوتی یاان میں کوئی میٹھی شے شامل نہ کی جاتی ہو۔ علاوہ ازیں سیال مادوں کو ملا کر تیار کیے جانے والے مشروبات بھی ٹیکس سے مستثنیٰ ہوں گے۔
محکمہ زکوٰة و آمدنی نے واضح کیا ہے کہ منتخب اشیا ٹیکس ایسے میٹھے مشروبات پر لاگو نہیں ہوگا جو 75فیصد تک دودھ اور اس کی مصنوعات سے تیار کیے گئے ہوں۔ دودھ اور ڈیری مصنوعات بھی مستثنیٰ ہوں گی۔
ایسے مشروب جو نباتات سے تیار کردہ متبادل دودھ پر مشتمل ہوں وہ بھی مستثنیٰ ہوں گے۔ جانوروں کا دودھ، دودھ کا پاﺅڈر، لسی، علاج معالجہ کی غرض سے تیار کی جانے والی غذائیں یا متبادل غذا کے طور پر تیار کیا گیا کھانا بھی ٹیکس فری ہوگا۔ مخصوص طبی خوراک کے طور پر استعمال کیے جانے والے مشروبات بھی ٹیکس میں شامل نہیں ہوں گے جبکہ ریستورانوں میں تیار کیے جانے والے ایسے جوسز بھی مشروبات ٹیکس سے آزاد ہوں گے جنہیں کھلے برتن میں پیش کیا جاتا ہے اور وہ سربمہر نہیں ہوتے۔
یاد رہے کہ سعودی عرب نے 11جون 2017ءکو منتخب اشیا ٹیکس کا نفاذشروع کیا تھا۔ یہ ٹیکس تمباکو مصنوعات، انرجی ڈرنکس پر 100 فیصد اور سافٹ ڈرنکس پر 50فیصد لگایا گیا تھا۔ تمام خلیجی ممالک نے مختلف اوقات میں اس پر عملدرآمد کررکھا ہے۔