سعودی عرب کے محکمہ شماریات کے مطابق غیرملکی کارکنان کی مجموعی تعداد 9.83 ملین ہے۔ یہ سعودی عرب کے کل ملازمین کا 76 فیصد ہیں۔ سعودی کارکنان کی تعداد 3.1 ملین ہے اور یہ کل کارکنان کا 24 فیصد ہیں۔
سعودی شہریوں میں 2019 کی تیسری سہ ماہی کے اختتام پر بے روزگاری کی شرح گھٹ کر 12فیصد رہ گئی جو کہ دوسری سہ ماہی کے آخر میں 12.3فیصد تھی۔
اخبار 24 کے مطابق محکمہ شماریات کےاعلامیے میں بتایا گیا کہ سال رواں کی تیسری سہ ماہی کے دوران افرادی قوت کے جائزے سے پتہ چلا ہے کہ سعودی نوجوانوں میں بے روزگاری کی شرح 5 تا 8 فیصد ہے۔ خواتین میں بے روزگاری کی شرح 30.8 فیصد ہے۔
اعدادوشمار کے مطابق پندرہ برس سے زیادہ عمر کے سعودی باشندوں میں بے روزگاری کی مجموعی شرح کم ہوئی ہے۔ یہ شرح5.5 فیصد رہ گئی ۔ دوسری سہ ماہی کے آخر میں یہ شرح 5.6 فیصد تھی۔ تیسری سہ ماہی کے اختتام پرنوجوانوں میں بے روزگاری کی شرح 2.5 فیصد اور خواتین میں یہ شرح 20.7 فیصد تک رہ گئی ہے۔
افرادی قوت کے جائزے میں بتایا گیا کہ مملکت میں ملازمین کی کل تعداد 12.93ملین ہے۔ ان میں سال رواں کی تیسری سہ ماہی کے اختتام پر کام کرنے والے مردوں کی تعداد 10.6ملین ریکارڈ کی گئی۔یہ کل کارکنان کا 82فیصد ہے۔ خواتین کارکنان کی تعداد 2.3ملین رہی۔ کل کارکنان کا 18فیصد ہے۔