نئے نوٹیفیکیشن میں اب 11 دسمبر کے احکمات کو واپس لے لیا گیا ہے (فوٹو:اے ایف پی)
پاکستان کے زیر انتظام کشمیر مینجمنٹ گروپ کا نام ایک بار پھر تبدیل کر کے ’آزاد جموں اینڈ کشمیر ایڈمنسٹریٹو سروس‘ رکھ دیا گیا ہے۔ اس سے قبل بدھ کے روز ایک صدارتی نوٹیفیکیشن کے ذریعے جموں اینڈ کشمیر ایڈمینسٹریٹو سروس رکھ دیا گیا تھا جو اب واپس لے لیا گیا ہے۔
کشمیر مینجمنٹ گروپ سے ’آزاد‘ کا لفظ ہٹانے پر کافی چہ میگوئیاں کی جارہی تھیں اور سوشل میڈیا پر حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا تھا۔
پاکستان کے زیر انتظام کشمیر حکومت کے ایک ترجمان نے اردو نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’پہلے اس کا نام محکمہ مال تھا بعد میں جب پاکستان میں ڈسٹرکٹ مینجمنٹ گروپ کا نام تبدیل کرکے پاکستان ایڈمنسٹریٹو سروس رکھ دیا گیا تو ہم نے بھی اس کا نام تبدیل کر کے کشمیر ایڈمنسٹریٹو سروس رکھنا چاہا لیکن پتہ چلا کہ یہ نام انڈیا میں (انڈیا کے زیرانتظام) کشمیر کے لیے استعمال ہو رہا ہے اس لیے جموں اینڈ کشمیرایڈمنسٹریٹو سروس رکھ دیا گیا۔‘
انہوں نے بتایا کہ ’اس نام سے کافی ابہام پیدا ہوا اور میڈیا میں بھی کافی زیادہ تنقید کی جاتی رہی جس کی وجہ سے اب اس کا نام تبدیل کر کے ’آزاد جموں اینڈ کشمیر ایڈمنسٹریٹو سروس رکھ دیا گیا۔‘
یاد رہے کہ 11 دسمبر کو جاری نوٹیفکیشن میں کہا گیا تھا کہ’’آئندہ آزاد جموں اینڈ کشمیر مینجمنٹ گروپ کےحوالے سے تمام قوائد، احکامات اور ہدایات کے حوالوں کو جموں اینڈ کشمیر ایڈمنسٹریٹیو سروس کے تناظر میں دیکھا جائے۔‘
نئے نوٹیفیکیشن میں اب 11 دسمبر کے احکمات کو واپس لے لیا گیا ہے۔
خیال رہے کہ پاکستان کے زیرانتظام کشمیر کا اپنا عبوری آئین اور اپنی قانون ساز اسمبلی ہے جو وزیراعظم منتخب کرتی ہے، ریاست کی اپنی سپریم کورٹ اور اپنی انتظامیہ ہے۔
پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کے وزیراعظم راجہ فاروق حیدر کے ترجمان راجہ وسیم نے اس حوالے سے وضاحت دیتے ہوئے کہا تھا کہ ’لفظ آزاد ہٹا کر جموں اینڈ کشمیر ایڈمنسٹریٹیو سروس کرنے سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ وزیراعظم کی عملداری انڈیا کے زیرانتظام جموں اور کشمیر کے علاقوں پر بھی ہے۔
لفظ آزاد سے مطلب صرف پاکستان کے زیرانتظام کشمیر بنتا ہے جبکہ ہمارا دعوی ہے کہ ہماری حکومت ہی پورے کشمیر کی جائز قانونی حکومت ہے۔‘