Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کشمیر: ’سفارتی ایمرجنسی نافذ کی جائے‘

اپوزیشن نے او آئی سی کا سربراہ اجلاس اسلام آباد میں بلانے کا مطالبہ کیا ہے (فوٹو: سوشل میڈیا)
پاکستان کی قومی اسمبلی میں اپوزیشن نے انڈیا کے زیر انتظام کشمیر کی صورت حال پر سفارتی ایمرجنسی نافذ کرنے اور او آئی سی کا سربراہ اجلاس اسلام آباد میں بلانے کا مطالبہ کیا ہے۔
قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ’کشمیر کے معاملے پر کوئی کمزوری دکھانے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ یہ شاید واحد مسئلہ ہے جہاں حکومت اور اپوزیشن میں کوئی تقسیم نہیں ہے۔‘
انھوں نے کہا کہ ’اپوزیشن کے تعاون اور حکومت کی کوششوں سے مسئلہ کشمیر عالمی سطح پر اجاگر ہوا ہے۔ انڈیا کی جانب سے کوششوں کے باوجود دنیا نے اسے ان کا اندرونی معاملہ ماننے سے انکار کر دیا ہے۔ سلامتی کونسل میں ویٹو کرنا ان کے بائیں ہاتھ کا کام تھا لیکن رکن ممالک نے ویٹو نہیں کیا۔ دنیا بھر کے ایوانوں میں مسئلہ کشمیر پر بات چیت ہو رہی ہے۔‘
 
انھوں نے کہا کہ ہم نے کم خرچ بالا نشین کام کرتے ہوئے اقوام متحدہ کے اجلاس میں 70 سے زائد ممالک کے سربراہان اور وزرائے خارجہ اور وفود کے سامنے کشمیر کا معاملہ اٹھایا۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ انڈیا کشمیر سے کرفیو اس لیے نہیں اٹھا رہا کہ اسے کشمیریوں کی جانب سے احتجاج کا خدشہ ہے۔ انھوں نے اپوزیشن کو دعوت دی کہ وہ نہ صرف کشمیر بلکہ قومی اہمیت کے معاملے پر تجاویز دیں حکومت ان پر غور کرے گی۔
اس سے قبل مسلم لیگ ن کے رکن احسن اقبال نے حکومت کی توجہ اس معاملے کی طرف دلاتے ہوئے کہا کہ ’اس وقت کشمیر دنیا کا واحد خطہ ہے جو مواصلاتی طور پر دنیا سے کٹا ہوا ہے اور وہاں بلیک آوٹ ہے۔ حکومت سفارتی ایمرجنسی نافذ کرتے ہوئے ہنگامی سفارت کاری کا آغاز کرے۔ وزیر اعظم اور وزیر خارجہ اہم اسلامی ممالک کے دورے کریں۔ اسلام آباد میں او آئی سی کا سربراہی اجلاس طلب کرے۔ اگر او آئی سی اجلاس نہیں بلاتی تو پاکستان او آئی سی سے نکلنے کا اعلان کرے۔ ہمیں ایسے مردہ گھوڑے کی ضرورت نہیں ہے۔ حکومت سینیئر سفارت کاروں کو دنیا کے اہم دارالخلافوں میں بھیجے۔‘

حسن اقبال کے مطابق اس وقت کشمیر دنیا کا واحد خطہ ہے جو مواصلاتی طور پر دنیا سے کٹا ہوا ہے (فوٹو: اے ایف پی)

متحدہ مجلس عمل کے رکن عبدالاکبر چترالی نے کہا کہ کشمیر کا مسئلہ باتوں سے حل نہیں ہوگا۔ اس کے لیے حکومت جہاد کا اعلان کرے۔ حکوم اگر جہاد کا اعلان کرے گی تو وہ اپنے حلقہ انتخاب سے دس ہزار مجاہدین حکومت کو دے گا۔
پاکستان پیپلز پارٹی کے راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ کشمیر کا مقدمہ پاکستان 70 سال سے لڑ رہا ہے۔ اب اگر کسی طرح کی کمزوری کا تاثر دیا تو تاریخ ہمیں کبھی معاف نہیں کرے گی۔

شیئر: