پاکستان پیٹرولیم لمیٹڈ نے بلوچستان کے ضلع قلات میں گیس و تیل کا نیا ذخیرہ دریافت کیا ہے۔
پی پی ایل کی جانب سے پیر کے روز جاری ہونے والے بیان کے مطابق یہ دریافت کمپنی کے قلات میں موجود کنویں مارگنڈ ایکس ون کو کھودنے کے دوران ہوئی ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ اس کنویں کی کھدائی کا کام رواں برس 30 جوان کو شروع کیا گیا تھا، اسے 45 سو میٹر تک کھودا گیا تھا۔ ’وائر لائن لاگز کو بنیاد بنا کر موڈیلولر ڈائنامکس ٹیسٹنگ کی گئی جس سے ہائیڈروکاربن کی موجودگی کا علم ہوا، اور پھر ان نتائج کی بنیاد پر چلتن لائم سٹون کے علاقے میں ڈرل سٹیم ٹیسٹ کیا گیا۔‘
مزید پڑھیں
-
تیل و گیس کے 101 نئے ذخائر دریافتNode ID: 97581
-
بلوچستان سے تیل کے ذخائر دریافتNode ID: 318126
-
تیل کہاں ہے؟ ’ذخائر کی تلاش میں پاکستانی وزرا کی پرواز‘Node ID: 419291
بیان مزید کہا کیا ہے کہ کنویں سے حاصل ہونے والے مائع پر تحقیق کی جا رہی ہے۔
بیان کے مطابق یہ قلات میں ہونے والی پہلی دریافت ہے اور اس سے ہائیڈروکاربن کے ذخائر ملنے کے نئے راستے کھلے ہیں۔
پیٹرولیم حکام کا کہنا ہے کہ مارگنڈ کنویں سے ہونے والی دریافت پاکستان پیٹرولیم کی اس حکمت عملی کا نتیجہ ہے جس کے ذریعے بلوچستان میں ہائیڈروکاربن کے ذخائر دریافت کیے جا رہے ہیں۔
جاری کیے بیان میں کہا گیا ہے کہ اس دریافت سے پاکستان پیٹرولیم کے ہائیڈروکاربن کے ذخائر میں اضافہ ہوگا جس سے ملک میں گیس اور تیل کی طلب اور رسد کے درمیان خلا کو پر کرنے میں مدد ملے گی۔
خیال رہے کہ 20 ستمبر کو سندھ کے ضلع بدین کی تحصیل گولارچی کے علاقے کھورواہ کے مقام پر خام تیل اور گیس کے دوبڑے ذخائر دریافت ہوئے تھے۔
ستمبر ہی میں خیبرپختونخوا کے ضلع کوہاٹ سے تیل وگیس کا ذخیرہ دریافت ہوا تھا۔
رواں سال اگست میں کوہاٹ میں ہی ایک اور مقام پر تیل و گیس کا ذخیرہ دریافت ہوا تھا۔
-
واٹس ایپ پر پاکستان کی خبروں کے لیے ’اردو نیوز‘ گروپ جوائن کریں