انڈیا کی جواہر لعل نہرو یونیورسٹی میں پرتشدد واقعے پر جہاں شہریوں نے احتجاج کیا وہیں کچھ بالی وڈ اداکاروں نے بھی واقعے کی مذمت کی لیکن شوبز کے کئی بڑے ناموں نے اس تمام تر صورتحال پر چپ سادھ رکھی ہے۔ ایسے میں بالی وڈ کی ڈمپل گرل دیپکا پاڈوکون طلبا کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے جواہر لعل نہرو یونیورسٹی پہنچ گئیں۔
جے این یو کے طلبا نے اردو نیوز کو بتایا کہ ’دیپکا نے اگر چہ سابر متی پر موجود مجمعے سے خطاب نہیں کیا تاہم انھوں نے سٹوڈنٹس یونین کی صدر آئیشی گھوش سے ملاقات کی اور اس کے علاوہ چند دوسرے لوگوں سے بھی بات کی اور لوگوں کے ساتھ تصاویر بھی کھچوائیں۔ وہ وہاں تھوڑی دیر رہیں اور پھر وہاں سے چلی گئیں۔‘
مزید پڑھیں
-
فیض کی نظم ’ہم دیکھیں گے‘ پر انڈیا میں تنازعNode ID: 450921
-
شہریت قانون پر بالی وڈ کی مددNode ID: 451536
-
’جواہر لعل نہرو یونیورسٹی پر حملہ پہلے سے طے تھا‘Node ID: 451616
سوشل میڈیا پر دیپکا پاڈوکون کے اس اقدام کو خاصا سراہا جا رہا ہے اور انڈیا میں اس وقت ’آئی سپورٹ دیپکا‘ ٹاپ ٹرینڈ بنا ہوا ہے۔
لیکن اس کے ساتھ ساتھ کچھ سوشل میڈیا صارفین ان کے جواہر لعل نہرو یونیورسٹی کے طلبا کے احتجاج میں شمولیت کو ’انڈیا مخالف‘ قرار دیتے ہوئے ان پر تنقید بھی کر رہے ہیں اور ان کی فلم ’چھپاک‘ کے بائیکاٹ کے لیے مہم چلا رہے ہیں۔
اتوار کی شام کچھ نقاب پوش افراد نے جے این یو میں گھس کر طلبا کو نشانہ بنایا تھا۔ اس حملے میں جے این یو سٹوڈنٹس یونین کی صدر آئیشی گھوش سمیت متعدد طلبہ و طالبات زخمی ہوئے تھے۔ طلبا نے الزام عائد کیا ہے کہ یہ حملہ بی جے پی آر ایس ایس نظریات کی حامل تنظیم اکھل بھارتیہ ودیارتھی پریشد نے کیا تھا۔
واقعے کے بعد بالی وڈ اداکارہ سوارا بھاسکر نے سوشل میڈیا پر اپنین ایک ویڈیو شیئر کی تھی جس میں انہوں نے اپیل کی تھی کہ کوئی جے این یو جائے اور وہاں جو ہو رہا ہے اسے روکے وہ بہت پریشان ہیں کیونکہ ان کے والدین وہاں رہتے ہیں۔
اداکارہ سونم کپور اور ٹوئنکل کھنہ نے بھی جے این یو پر ہونے والے حملے کو بہیمانہ قرار دیا ہے لیکن دیپکا پاڈوکون کے یونیورسٹی جانے کو ’انتہائی ہمت‘ کا کام سمجھا جا رہا ہے۔
دی ہندو اخبار کی سابق مدیر مالنی پارتھا سارتھی نے ٹویٹ میں لکھا ہے کہ ’اداکارہ دیپکا پاڈوکون کا جے این یو کے درد و غم میں مبتلا طلبہ کے ساتھ اظہار یکجہتی بہت مضبوط اور معنی خیز عمل ہے۔ انھوں نے اپنی فلم کے بائيکاٹ کا خطرہ مول لیتے ہوئے بتا دیا ہے کہ وہ پہلے ایک انسان ہیں۔ امید ہے کہ دوسرے بالی وڈ والے اس اہم وقت کو پہنچانیں گے اور کھڑے ہوں گے۔‘
Hats off to @deepikapadukone. Her showing up in JNU is worth more than 1000 selfies Bollywood stars might take with Modi. Those selfies are on Modi’s invitation and who can refuse the prime minister? Deepika at JNU is voluntary and thus authentic. #DeepikaPadukone
— Shivam Vij (@DilliDurAst) January 7, 2020