انڈیا کی شمالی ریاست بہار کے دارالحکومت پٹنا میں ایک گورنمنٹ گرلز کالج کی انتظامیہ نے پہلے کالج کی مسلمان طالبات کے برقع پہننے پر پابندی عائد کی اور بعد میں اسے واپس لینے کا اعلان کر دیا ہے۔
اس ہفتے پٹنا کے جے ڈی وومن کالج کی انتظامیہ نے مسلمان طالبات پر کالج اور کلاس رومز کے اندر برقع پہننے پر پابندی عائد کر دی تھی۔
تاہم سنیچر کو کالج انتظامیہ نے پابندی واپس لینے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کا مقصد کسی خاص گروہ کی طالبات کو تنگ یا ہراساں کرنا نہیں تھا۔
مزید پڑھیں
-
’شادی میں شرکت کرنی ہے تو انٹری فیس دینا ہوگی‘Node ID: 454136
-
دلہے کا باپ، دلہن کی ماں کے ساتھ فرارNode ID: 454316
-
’حکومت کو سنے بغیر شہریت قانون کو معطل نہیں کر سکتے‘Node ID: 454501
-
’انڈیا میں چھوٹے چھوٹے پاکستان بن رہے ہیں‘Node ID: 454941
انڈین نیوز چینل این ڈی ٹی وی کے مطابق کالج کے حکام نے وضاحتی بیان میں کہا ہے کہ برقع پہننے پر پابندی غلط فہمی کا نتیجہ تھی۔
خیال رہے جے ڈی کالج نے طالبات کو جاری یے گئے نوٹس میں کہا تھا کہ انہیں برقع پہن کر کالج آنے کی اجازت نہیں ہوگی۔ انتظامیہ کا کہنا تھا کہ پابندی کی خلاف ورزی پر جرمانہ عائد کیا جائے گا۔
نوٹس کے مطابق ’تمام طالبات کو کالج کے مقرر کردہ ڈریس کوڈ کے مطابق آنا ہوگا۔ طالبات برقع پہن کر کالج نہیں آسکتیں۔‘
نوٹس کے مطابق پابندی کی خلاف ورزی پر 250 انڈین روپے جرمانہ مقرر کیا گیا تھا۔
قبل ازیں سکول کے پراکٹر وینا آمرت نے پابندی کا دفاع کرتے ہوئے انڈین اخبار ہندوستان ٹائمز کو بتائی تھی کہ پابندی کلاس روم اور کالج میں ہم آہنگی یقینی بنانے کے لیے لگائی گئی ہے۔
سنیچر کو کالج کی پرنسپل شیاما رائے نے این ڈی ٹی وی کو بتایا کہ کالج میں طالبات پر برقع پہننے پر پابندی واپس لی گئی ہے۔
![](/sites/default/files/pictures/January/37251/2020/muslim-woman-reuters.jpg)
ان کا کہنا تھا کہ اب کالج انتظامیہ نے دوسرا نوٹس جاری کیا ہے جس میں وضاحت کی گئی ہے کہ کالج میں برقع پہننے پر کوئی پابندی نہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ کالج میں نافذ ڈریس کوڈ کے مطابق طالبات کے لیے میرون رنگ کا کُرتا، سفید شلوار اور دوپٹا پہننا لازمی ہے۔
ان کے مطابق طالبات اگر چاہیں تو برقہ پہن کر کالج آسکتی ہیں اور کلاس روم میں اسے اتار کر پڑھائی کر سکتی ہیں۔
مسلمان طالبات کے برقع پہننے پر پابندی لگائے جانے کے حوالے سے سوشل میڈیا صارفین کا ردعمل بھی سامنے آیا ہے۔
دی راکس نامی ایک صارف نے ٹویٹ کی کہ ’اکیسویں صدی کی سب سے بڑی جمہوریت تیزی سے ڈکٹیٹر ہندو ریاست میں تبدیل ہو رہی ہے۔‘
21 century world largest democracy..fast turning into dictators Hindu rashtra.
— The Rock (@TheRock40067307) January 25, 2020