Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

قرضے ادا نہ کرنے والے سعودیوں اور غیر ملکیوں کی رہائی

ایک برس کے اندر قرضے ادا کرنے کا اقرا رنامہ لیا جا رہا ہے
 سعودی عرب میں ایگزیکٹیو کورٹس کے سربراہو ں نے مملکت بھر میں موجود جیلو ں کے ڈائریکٹرز کو قرضے ادا نہ کرنے پر قید تمام افراد سعودیوں اور غیر ملکیوں کو رہا کرنے کی ہدایت کی ہے۔
 عکاظ اخبار کے مطابق سعودی عرب کے مختلف علاقوں میں قرضے اور مالی فرائض ادا نہ کرنے پر ایگزیکٹیو کورٹس نے کئی سعودیوں اور مقیم غیر ملکیوں کو جیل بھیج دیا تھا۔
 وزیر انصاف ڈاکٹر ولید الصمعانی نے ایسے تمام قیدیو ں کو ہنگامی بنیاد پر رہا کرنے کے احکام جاری کردیے تھے۔

ایگزیکٹیو کورٹس نے کئی سعودیوں اور مقیم غیر ملکیوں کو جیل بھیج دیا تھا۔ فوٹو: عکاظ

مالی معاملات کے قیدیوں کی رہائی کا عمل شروع کردیا گیا ہے۔ ان سب سے اقرار نامہ لیا جارہا ہے کہ وہ ایک برس کے اندر قرضے ادا کردیں گے۔ 
اقرار نامے میں مطلوبہ رقم ، قسط اور قرضوں کی ادائیگی کی آخری تاریخ بھی طلب کی جارہی ہے۔ سعودی وزارت انصاف نے مقروض شہریوں او رمقیم غیر ملکیوں کوخدمات کی بندش سے بھی آزاد کردیا ہے۔
 جو خدمات قرضے ادا نہ کرنے کی وجہ سے معطل کردی گئی تھیں وہ سب بحال کردی گئیں۔

ایک نرس نے بتایا’ قرضے ادا نہ کرنے کی وجہ سے تین برس سے وہ مختلف خدمات سے محروم تھی۔ فوٹو: عکاظ

وزارت انصاف کے مطابق خدمات پر بندش اٹھانے کا فیصلہ وزارت کی سرکاری ویب سائٹ پر جاری کردیا گیا ہے۔
 مقروض شہریوں اور مقیم غیر ملکیوں کو ایس ایم ایس کے ذریعے وزارت انصاف کی جانب سے مطلع کیا گیا ہے کہ قرضے ادا نہ کرنے کے باعث انہیں جن خدمات سے محروم کردیا گیا تھا وہ بحال کردی گئی ہیں۔
ایک نرس فاطمہ نے عکاظ سے گفتگو میں بتایا’ قرضے ادا نہ کرنے کی وجہ سے تین برس سے وہ مختلف خدمات سے محروم تھی۔ وزارت انصاف کے فیصلے کے بعد معطل خدمات بحال کردی گئی ہیں‘۔

شیئر: