سعودی کابینہ نے مملکت میں انرجی ڈرنکس فروخت کرنے والی کمپنیوں کو اشتہاری مہم کی محدود اجازت د ی ہے ۔
کمپنیاں اپنی مصنوعات کے فروغ کے لیے صرف اشتہار جاری کروانے کے ساتھ ساتھ کھیلو ں اور ثقافتی شوز کے لیے اسپانسرز شب فراہم کر سکیں گی۔
سعودی کابینہ کے فیصلہ میں مزید کہا گیا ہے کہ قانون کی شق نمبر ایک اور 2 کو منسوخ کر دیا گیا ہے جس میں انرجی ڈرنکس کے لیے اشتہاری مہم پر بھی پابندی عائد کر دی گئی تھی۔
واضح رہے قبل ازیں سعودی کابینہ نے انرجی ڈرنکس کے صحت عامہ پر مضر اثرات کے حوالے سے مختلف پابندیاں عائد کی تھی جس کے تحت مذکورہ کمپنیوں پر مصنوعات کی ترویج کے لیے اشتہاری مہم پر بھی پابندی عائد کر دی گئی تھی۔
سعودی خبر رساں ایجنسی 'ایس پی اے' کے مطابق کابینہ کی منظور ی محدود پیمانے پر جاری کی گئی ہے جو صرف اشتہاری مہم کے حوالے سے ہے تاہم انرجی ڈرنکس پر دیگر پابندیاں بدستور جاری رہیں گی۔
![](/sites/default/files/pictures/February/37286/2020/c1f5f86b189de266101574da3e22b9ec.jpg)
انرجی ڈرنکس پر عائد پابندیوں کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ کمپنیاں اپنی مصنوعات کے فروغ کے لیے انہیں مفت تقسیم کرنے کی مجاز نہیں ہونگی نہ ہی ہوٹلوں،تعلیمی اداروں، امورصحت ،اسپورٹس کمپلکس اور سرکاری دفاتر کی کینٹینوں میں فروخت کی جاسکیں گی۔
انرجی ڈرنکس پر عائد پابندی کے قوانین کے حوالے سے مزید کہا گیا ہے کہ مشروبات کے ڈبوں پر انگلش اور عربی میں اس کے مضر اثرات واضح طور پر درج کیے جائیں گے تاکہ انہیں استعمال کرنے والے ان کے نقصان دہ اثرات سے درست طورپر واقف ہوسکیں۔
دریں اثناء مقامی اخبار 24 کا کہنا ہے کہ مملکت میں انرجی ڈرنکس پر ٹیکس بھی عائد کیا جاچکا ہے جس کے بعد انکی قیمتوں میں اضافہ ہو گیا ۔ قیمتوں میں اضافہ کا مقصد مشروبات کے استعمال کو کسی حد تک روکنا ہے تاکہ لوگ ان مشروبات کے نقصانات سے بچ سکیں۔