چین میں کورونا وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد ایک ہزار سے بڑھ گئی ہے۔ کورونا وائرس کی صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے صدر شی جن پنگ نے وبا کے خلاف کام کرنے والے فرنٹ لائن ہسپتال کا دورہ کیا ہے۔
منگل کو ماسک پہنے اور حفاظتی انتظامات کیے چینی صدر نے ہسپتال میں میڈیکل کارکنوں اور زیرعلاج مریضوں سے ملاقات کی اور وبا کے خلاف فیصلہ کن اقدامات کی ہدایت کی۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق صدر شی نے ہسپتال کا دورہ کرنے کے بعد صورتحال کو ’تاحال انتہائی سنگین‘ قرار دیا ہے۔ صدر نے بیجنگ سے ووہان کے ہسپتال میں موجود ڈاکٹروں اور مریضوں سے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب بھی کیا۔
کورونا وائرس سے مرنے والوں کی تعداد اس وقت ہزار سے بڑھ گئی جب وبا پھوٹ پڑنے والے صوبہ ہوبائی میں حکام نے مزید 103 ہلاکتوں کی تصدیق کی۔
چین کے نیشنل ہیلتھ کمیشن کے مطابق منگل تک مرنے والوں کی تعداد ایک ہزار گیارہ جبکہ متاثرین 42 ہزار چھ سو سے زائد ہے۔ حکام کے مطابق ملک بھر میں مزید اڑھائی ہزار افراد میں وائرس پائے جانے کی تصدیق ہوئی ہے۔
چین کے سرکاری ٹیلی ویژن سی سی ٹی وی کے مطابق صدر شی نے صورتحال کو انتہائی سنگین قرار دیتے ہوئے وبا کی روک تھام کے لیے مزید فیصلہ کن اقدامات کرنے کی ہدایت کی۔
اے ایف پی کے مطابق کورونا وائرس پھیلنے کے بعد سے صدر شی اب تک عوامی نظروں سے اوجھل تھے۔
صدر شی نے وبا پھوٹ پڑنے کے بعد وزیراعظم لی کیانگ کو اس کے خلاف لڑنے والے گروپ کا لیڈر مقرر کیا تھا جنہوں نے گزشتہ ماہ وائرس کے مرکزی علاقے ووہان کا دورہ کیا تھا۔
اے ایف پی نے بتایا ہے کہ عالمی ادارہ صحت کی سرکردگی میں بین الاقوامی ماہرین کی ایک ٹیم بھی چین پہنچی ہے۔ ٹیم کی سربراہی بروس ایلوارڈ کر رہے ہیں جہنوں نے عالمی ادارے کی جانب سے چار برس قبل جنوبی افریقہ میں پھوٹ پڑنے والی وبا ایبولا کے خلاف کام کیا تھا۔