عرفان جونیجو یوٹیوب پر فعال پاکستانی وی لاگرز میں شمار کیے جاتے ہیں۔ فوٹو: سوشل میڈیا
پاکستان میں وی لاگنگ، باالخصوص گوگل کی ملکیتی ویڈیو سائٹ یوٹیوب کے لیے ویڈیوز نے بہت سے افراد کو نمایاں شناخت دی ہے۔
اپنے ہم عمر افراد کی نسبت زیادہ مقبول ہونے اور معاشی استحکام حاصل کرنے والے ان افراد کے متعلق یہی لگتا ہے کہ ان کی پانچوں انگلیاں گھی اور سر کڑاہی میں ہوں گے لیکن کم از کم اس معاملے کی حد تک حقیقت اس تاثر سے کہیں مختلف ہے۔
پاکستانی یوٹیوبر عرفان جونیجو نے اپنی حالیہ ویڈیو میں وی لاگنگ سے متعلق اعلان کرتے ہوئے ’آئی کوئٹ‘ کا ٹائٹل جمایا تو تاثر یہی بنا کہ شاید وہ یوٹیوبنگ مستقل چھوڑ رہے ہیں۔
یوٹیوب پر آٹھ لاکھ 72 ہزار سے زائد سبسکرائبرز رکھنے والے ذاتی چینل کے مالک عرفان جونیجو کا کہنا تھا کہ وہ اب مزید وی لاگز نہیں بنائیں گے۔ ایک قدم آگے بڑھ کر انہوں نے یہ بھی کہا کہ وی لاگنگ اب ان کی زندگی کا فوکس نہیں رہی۔
وی لاگنگ سے حاصل ہونے والی شہرت سے متعلق عمومی تاثر کے برعکس عرفان جونیجو نے اپنی ویڈیو میں مختلف تجربہ ہونے کا اقرار کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ’جیسے جیسے میری شہرت میں اضافہ ہورہا ہے ویسے ویسے میں دنیا سے دور ہو رہا ہوں اور حیران کن بات یہ ہے کہ مجھے یہ سب اچھا لگ رہا ہے۔‘
اسی ویڈیو میں انہوں نے کہا کہ انٹرنیٹ کے موجودہ دور میں مشہور ہونا تو آسان ہے لیکن اپنی شاخت حاصل کرنا مشکل ہے۔ انہوں نے تسلیم کیا کہ وہ اس شہرت کی وجہ سے خوداعتمادی اور اضطراب کا شکار ہو رہے ہیں۔
کراچی سے تعلق رکھنے والے 29 سالہ یوٹیوبر کی یہاں تک کی گفتگو سے لگا کہ عرفان جونیجو وی لاگنگ سے حاصل ہونے والے منفی تجربے کے بعد سرے سے یوٹیوبنگ ترک کر رہے ہیں۔ ان کی ویڈیو کے ٹائٹل نے بھی یہی تاثر دیا تھا، لیکن انہوں نے واضح کیا کہ اب جو بنایا دل سے ہی بناؤں گا، اور یہ ایسا ہو گا کہ جسے دیکھ کر مجھے خوشی ہو گی۔
پاکستان میں ڈیجیٹل میڈیا کا استعمال
پاکستان ٹیلی کیمونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کے مطابق 22 کروڑ آبادی کے ملک پاکستان میں 16 کروڑ سے زائد افراد موبائل فونز رکھتے ہیں۔ ان میں تقریبا ساڑھے سات کروڑ تھری جی اور فور جی انٹریٹ ڈیٹا استعمال کرتے ہیں۔
نومبر 2019 کے اختتام تک کے اعدادوشمار کے مطابق پاکستان میں براڈ بینڈ انٹرنیٹ استعمال کرنے والے صارفین کی تعداد سات کروڑ 60 لاکھ سے زائد ہے۔
واٹس ایپ پر پاکستان کی خبروں کے لیے ’اردو نیوز‘ گروپ جوائن کریں