پچھلے سال ستمبر میں محکمہ وائلڈ لائف نے رابی پیرزادہ کے خلاف مقدمہ درج کیا تھا (فوٹو: سوشل میڈیا)
پاکستان کے صوبہ پنجاب کے دارلحکومت لاہور کی مقامی عدالت نے گلوکارہ رابی پیرزادہ کے خلاف غیرقانونی طور پر مگر مچھ اور سانپ پالنے کے مقدمے کا فیصلہ سناتے ہوئے انہیں بری کر دیا ہے۔
رابی پیر زادہ کے خلاف مقدمہ جوڈیشل مجسٹریٹ حارث صدیقی کی عدالت میں چل رہا تھا۔
عدالت نے اپنے مختصر فیصلے میں پراسیکیوشن کے الزامات مسترد کرتے ہوئے ان کے خلاف مقدمہ خارج کرنے کا حکم دیا۔
رابی پیرزادہ کے وکیل بیرسٹر حسن خالد رانجھا نے اردو نیوز کو بتایا کہ ’میری موکلہ کا اس مقدمہ میں کوئی کردار نہیں ہے۔ اس مقدمہ میں اتنے نقائص تھے کہ عدالت نے اسے خارج کرنے پر اکتفا کیا۔‘
ان کے مطابق وائلڈ لائف نے کاروائی پہلے شروع کی، سرچ وارنٹ بعد میں لیے جس سے صاف ظاہر ہے کہ وائلڈ لائف نے ذاتی رنجش کی بنیاد پر رابی پیرزادہ کو مقدمہ میں ملوث کیا۔
خیال رہے کہ معروف گلوکارہ رابی پیر زادہ کے خلاف پچھلے سال ستمبر میں پنجاب کے محکمہ وائلڈ لائف نے اس وقت مقدمہ درج کیا جب ان کی ایک ویڈیو وائرل ہوئی جس میں سانپوں کے ساتھ کھیل رہی تھیں۔
وائلڈ لائف کے مقدمہ کے مطابق رابی پیرزادہ کے پاس سانپ یا کوئی بھی ریپٹائلز رکھنے کا لائسنس نہیں ہے۔ وائلڈ لائف نے رابی پیر زادہ سے منسوب ایک دفتر پر چھاپہ بھی مارا تھا تاہم انہیں کسی قسم کے جنگلی حیات نہیں ملے تھے۔
رابی پیر زادہ نے ان الزامات کو غلط قرار دیتے ہوئے موقف اختیار کیا تھا کہ یہ درست ہے کہ ان کو سانپ پالنے کا شوق ہے لیکن انہوں نے کبھی بھی سانپ نہیں پا لے بلکہ ویڈیوز شوٹس کے لئے وہ انہیں کرائے پر حاصل کرتی تھیں۔
گذشتہ ہفتے انہوں نے اپنے خلاف چلائے جانے والے مقدمے سے بریت کی درخواست دائر کی تھی جسے عدالت نے قبول کر لیا ہے۔