انڈیا کے شہر بنگلور میں ایک مظاہرے کے دوران ’پاکستان زندہ باد‘ کا نعرہ لگانے پر گرفتار ہونے والی لڑکی کے والد نے کہا ہے کہ ان کی بیٹی نے جو کہا وہ غلط ہے۔ ’وہ کچھ مسلمانوں کے ساتھ مل گئی تھی اور میری بات نہیں سن رہی تھی۔‘
انڈیا کے شہر بنگلور میں شہریت کے ترمیمی قانون کے خلاف مظاہرے کے دوران ’پاکستان زندہ باد‘ کا نعرہ لگانے پر 19 سالہ لڑکی آمولیا لیونا کو ناصرف گرفتار کیا گیا ہے بلکہ ان کے خلاف غداری کا مقدمہ بھی درج کر لیا گیا ہے۔
خبر رساں ادارے اے این آئی کے مطابق اس واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد کچھ لوگوں نے آمولیا کے والد کو گھیر لیا تھا اور ان سے مختلف سوالات کیے۔
مزید پڑھیں
-
’میرے بیٹے کہتے ہیں کہ میں بدقسمت جادوگرنی ہوں‘Node ID: 459821
-
احمد آباد اور ’ہاؤڈی ٹرمپ‘Node ID: 459841
-
’اجمل قصاب کو مجبور کیا کہ بولو بھارت ماتا کی جے‘Node ID: 459891
آمولیا کو جمعرات کی شام کو گرفتار کیا گیا تھا جس کے بعد انہیں 14 روز کے لیے عدالتی تحویل میں دے دیا گیا ہے۔
آمولیا لیونا نامی لڑکی نے جس مظاہرے میں یہ نعرہ لگایا اس میں انڈیا کے معروف مسلمان سیاسی رہنما اسد الدین اویسی بھی موجود تھے تاہم انہوں نے خود کو لڑکی کے بیان سے الگ کر لیا ہے۔
خبر رساں ادارے پی ٹی آئی کے مطابق بی جے پی کی تنقید کے بعد اسد الدین اویسی نے واضح کیا ہے کہ ’ان کی جماعت کا اس لڑکی کے ساتھ کوئی تعلق نہیں ہے۔‘
’میرا اور میری جماعت کا اس کے ساتھ کوئی تعلق نہیں۔ منتظمین کو اس لڑکی کو مظاہرے میں مدعو نہیں کرنا چاہیے تھا۔ اگر مجھے یہ معلوم ہوتا تو میں یہاں نہ آتا۔‘
#WATCH The full clip of the incident where a woman named Amulya at an anti-CAA-NRC rally in Bengaluru raised slogan of 'Pakistan zindabad' today. AIMIM Chief Asaddudin Owaisi present at rally stopped the woman from raising the slogan; He has condemned the incident. pic.twitter.com/wvzFIfbnAJ
— ANI (@ANI) February 20, 2020
انہوں نے یہ بھی کہا ہے کہ ’ہم کسی بھی طرح اپنے دشمن ملک پاکستان کی حمایت نہیں کرتے ہیں۔‘
دوسری طرف خاتون کو سخت سزا دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے انڈین ریاست کرناٹک کے وزیراعلیٰ بی ایس یدیورپا نے کہا ہے کہ ’ایسا نعرہ لگانے پر خاتون کو سزا ملنی چاہیے۔ اس کے اپنے والد نے بھی کہا ہے کہ اس کے بازو اور ٹانگیں توڑ دینی چاہئیں اور اسے ضمانت نہیں ملنی چاہیے۔‘

انہوں نے مقامی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے یہ بھی کہا کہ اس لڑکی کا تعلق ’نیکسلائٹ موومنٹ‘ سے ہے۔ ’زیادہ اہم یہ ہے کہ ان لوگوں اور تنظیموں کے خلاف بھی کارروائی ہو جو ایسے لوگوں کو تربیت دیتے ہیں۔‘
خیال رہے کہ آمولیا نے گذشتہ ہفتے اپنی ایک فیس بک پوسٹ میں بھی لکھا تھا کہ ’سارے ملک زندہ باد! انڈیا زندہ باد! پاکستان زندہ باد! بنگلہ دیش زندہ باد! سری لنکا زندہ باد! نیپال زندہ باد! افغانستان زندہ باد! بھوٹان زندہ باد!۔‘
-
واٹس ایپ پر خبروں کے لیے ’اردو نیوز‘ گروپ جوائن کریں