واضح رہے کہ اتحادی حکومت میں مہاتیر محمد کی جگہ انور ابراہیم کو وزیراعظم بننا تھا۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق انور ابراہیم نے کہا ہے کہ انہیں اتحادیوں کی جانب سے دھوکا دیا گیا ہے۔
اتار چڑھاو کے تعلقات کے ساتھ انور ابراہیم اور مہاتیر محمد دو دہائیوں سے ملائیشیا کی سیاست کا حصہ ہیں۔ دونوں رہنماؤں نے 2018 کے انتخابات سے قبل اتحاد کر لیا تھا، جس کے تحت مہاتیر محمد نے وعدہ کیا تھا کہ وہ انور ابراہیم کو وزیراعظم کا عہدہ سونپ دیں گے۔
تاہم پیر کو مہاتیر محمد کے استعفے سے قبل انور ابراہیم کا کہنا تھا کہ انہیں اتحادیوں کی طرف سے دھوکا دیا گیا ہے جو حکومت گرانا چاہتے ہیں اور انہیں وزیراعظم بننے نہیں دینا چاہتے۔
اے ایف پی کے مطابق ملائیشیا میں حکمران اتحاد میں موجود جماعتوں نے اپوزیشن کے ارکان سے مل کر نئی حکومت قائم کرنے کی کوشش کی، جس سے انور ابراہیم کی جماعت بحران کا شکار ہوئی۔
اے ایف پی کے مطابق قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں کہ ایک نئی اتحادی جماعت قائم کی جا رہی ہے جس میں انور ابراہیم اور ان کے حمایتی وزرا شامل نہیں ہوں گے۔ جس سے ان کی وزیراعظم بننے کے امید بھی ختم ہو جائے گی۔
تاہم پیر تک یہ بات واضح نہیں تھی کہ آیا نئی حکومت قائم کی جائے گی یا نہیں۔
مہاتیر محمد نے ان قیاس آرائیوں پر کوئی بیان نہیں دیا ہے۔
انور ابراہیم نے اتوار کو کہا تھا کہ انہیں حکمران اتحاد کو گرائے جانے کی کوشش پر ’حیرت‘ ہے اور اسے ’دھوکا‘ قرار دیا، کیونکہ ان کو وزیراعظم بنائے جانے کا وعدہ کیا گیا تھا۔
پیر کو مہاتیر محمد سے ملنے کے بعد انور ابراہیم کا کہنا تھا کہ وہ ان کے ’فیصلے سے مطمئن ہیں‘۔
واٹس ایپ پر خبروں کے لیے ’اردو نیوز‘ گروپ جوائن کریں