ہواوے نے دعویٰ کیا ہے کہ پچھلے ماڈل کے مقابلے میں میٹ ایکس ایس زیادہ پائیدار ہے۔
پچھلے سال کے ماڈل کے مقابلے میں نئے سمارٹ فون میں گوگل کا لائنسس شدہ اینڈرائیڈ آپریٹنگ سسٹم موجود نہیں ہوگا۔ امریکہ کی ہواوے کمپنی کی مصنوعات کے استعمال پر پابندی کے بعد گوگل کا آپریٹنگ سسٹم ہواوے کے میٹ ایکس ایس میں استعمال نہیں ہوسکا ہے۔
ہواوے کے گلوبل مارکیٹنگ مینیجر پیٹر گوڈن نے کہا ہے کہ ہواوے کی پہلی ترجیح ہوگی کہ اینڈرائیڈ کا مکمل ورژن فون میں انسٹال کیا جائے، ’لیکن ایسا ممکن نہ ہونے کی صورت میں کسی اور سمت جانا پڑے گا۔‘
ہواوے نے نیا سمارٹ فون سپین میں منعقد ہونے والی موبائل ورلڈ کانگرس میں متعارف کرنا تھا لیکن کورونا وائرس کے خدشات کے باعث تقریب منسوخ کر دی گئی تھی، جس کے بعد ہواوے نے فون کی ویڈیو نشر کر کے صارفین کو نئے فون کے فیچرز سے آگاہ کیا تھا۔
دنیا میں سب سے زیادہ سمارٹ فون بنانے والی کمپنی سام سنگ الیکٹرانکس کے نئے موبائل فون کی لانچنگ، سکرین میں مسائل آنے کے باعث تاخیر کا شکار ہوگئی ہے۔
سمارٹ فون کے علاوہ ہواوے نے نیا سپیکر، 14 انچ میٹ بک ایکس پرو اور 15 انچ میٹ بک ڈی بھی لانچ کیا ہے۔
امریکہ میں ہواوے کے استعمال پر پابندی کے بعد سے اس خدشے کا اظہار کیا جا رہا ہے کہ میٹ ایکس ایس کی فروخت امریکہ میں ممکن نہ ہو سکے گی، تاہم ہواوے نے فی الحال اس حوالے سے سرکاری طور پر کوئی بیان جاری نہیں کیا۔
گزشتہ سال مارکیٹ میں آنے والے ماڈل کی قیمت دو ہزار ڈالر سے زیادہ تھی۔