پاکستان نے قطر میں طالبان اور امریکہ کے درمیان ہونے والے تاریخی امن معاہدے کا خیر مقدم کیا ہے۔ وزیراعظم پاکستان عمران خان نے اپنی ٹویٹ میں کہا کہ ’یہ معاہدہ دہائیوں پر محیط جنگ کے خاتمے اور افغان عوام کو مشکلات سے نکالنے کے لیے امن اور مفاہمت کے عمل کا آغاز ہے۔‘
انہوں نے یہ بھی کہا کہ ’میرا ہمیشہ سے یہ موقف رہا ہے کہ خواہ کتنی ہی پیچیدہ صورت حال کیوں نہ ہو، سیاسی حل ہی امن کا بامقصد راستہ ہوتا ہے۔‘
عمران خان کے بقول ’فریقین اس بات کو یقینی بنائیں کہ معاہدے کو سبوتاژ کرنے کے خواہاں عناصر کوئی موقع نہ پاسکیں۔ میری دعائیں افغان عوام کے ساتھ ہیں جو چار دہائیوں تک خون ریزی کا شکار رہے ہیں۔‘
مزید پڑھیں
-
امریکہ، طالبان امن معاہدہ کن مراحل سے گزراNode ID: 462081
-
ایک اور امن معاہدہ مگر اصل چیلنج آنے والا وقتNode ID: 462146
-
19 سالہ جنگ کے بعد طالبان اور امریکہ کے درمیان تاریخی امن معاہدہNode ID: 462161
عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ ’پاکستان افغانستان میں قیام امن اور اس معاہدے کی بقا و کامیابی میں اپنا کردار ادا کرنے کے لیے مکمل طور پر پُرعزم اور تیار ہے۔‘
سنیچر کو قطر میں امریکہ اور طالبان کے درمیان ہونے والے تاریخی امن معاہدے پر دستخط کی تقریب میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے پاکستان کی نمائندگی کی۔
ایک بیان میں وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ ’29 فروری ایک تاریخی دن ہے، اللہ نے اس دن پاکستان کو عزت دی ہے اور جس طرح قطر میں پاکستان کو سراہا گیا ہے، وہ قابل دید ہے۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’اگر پاکستان دیانت داری اور خلوص کے ساتھ اس معاملے کو آگے بڑھانے میں کردار ادا نہ کرتا تو آج کا دن ممکن نہ تھا۔‘
ہم امریکہ و طالبان کے مابین 'دوحہ معاہدے' کا خیرمقدم کرتے ہیں۔یہ معاہدہ دہائیوں پرمحیط جنگ سمیٹنےاور افغان عوام کو مشکلات کی دلدل سےنکالنےکیلئے امن و مفاہمت کاپیش خیمہ ہے۔ میرا ہمیشہ سےیہ مؤقف ہےکہ کتنی ہی پیچیدہ صورتحال کیوں نہ ہو، امن کا معنی خیز دروازہ سیاسی حل ہی سے کھلتا ہے۔
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) February 29, 2020