Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سٹاک مارکیٹ کا بحران پاکستان کے لیے فائدہ مند کیسے؟

پیر کی صبح پاکستان سٹاک ایکسچینج میں شدید مندی کا رجحان رہا۔ فوٹو: اے ایف پی
پاکستان میں سٹاک ایکسچینج 100 انڈیکس چھ فیصد گر کر 36 ہزار سے بھی نیچے آ گئی ہے تاہم سٹاک مارکیٹ پر نظر رکھنے والے ماہرین کے مطابق اس بحران کے پاکستانی معیشت پہ مثبت اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔
پیر کو کاروباری ہفتے کے آغاز پر سٹاک مارکیٹ میں حصص کی خریدو فروخت شروع ہوتے ہی پہلے 10 منٹ میں مارکیٹ شدید مندی کا شکار ہو کر دو ہزار پوائنٹس نیچے گر گئی جس کے بعد اسے 45 منٹ کے لیے بند کرنا پڑا۔
تیل کی قیمتوں میں کمی سے ان سیکٹرز میں بہتری دیکھنے میں آئی ہے جو تیل کے خریدار ہیں جیسے کہ سیمنٹ اور ٹیکسٹائل سیکٹر۔
اس مندی سے پاکستانی معیشت میں مختصر مدت کے لیے بہتری کے بھی امکانات ہیں۔
پیر کو جب معطلی کے بعد جب حصص کی خرید و فروخت دوبارہ بحال ہوئی تو سیمنٹ سیکٹر میں تیزی دیکھنے میں آئی اور 2106 پوائینٹس نیچے گرنے والے 100 انڈیکس نے چند سو پوائنٹس ریکور کیا۔
فنانشیل سکیورٹی ایکسپرٹ عدنان سمیع شیخ نے اردو نیوز کو بتایا کہ عالمی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمتوں میں کمی سے پاکستان کا کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ بہتر ہونے کی توقع ہے جبکہ وہ تمام سیکٹرز جو تیل کے بڑھتے نرخوں کی وجہ سے دباؤ کا شکار تھے ان میں اب بہتری آئے گی۔‘

آئل کمپنیوں کے حصص پر لاک لگ چکا ہے اس لیے مارکیٹ مزید نیچے نہیں گئی (فوٹو:اردو نیوز)

عدنان سمیع شیخ نے مزید بتایا کہ ’ہفتے اتوار کو سٹاک مارکیٹ بند تھی، اسی دوران اوپیک ممالک میں اختلافات سامنے آئے۔ یہ صورتحال ایک دو دن بلکہ ایک دو ہفتے تک ایسے رہ سکتی ہے۔‘
سٹاک انویسٹمنٹ ایڈوائزر باقر جعفری نے سٹاک مارکیٹ میں مندی کے رجحان کی وجوہات بتاتے ہوئے کہا کہ ’کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے وجہ سے ترقی یافتہ ممالک میں تیل کی کھپت میں خاطر خواہ کمی کے باعث عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں کمی کا رجحان ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’اوپیک ممالک تیل کی پیداوار میں کمی لانے کے حوالے سے کسی فیصلے پہ متفق نہیں ہو سکے جس کی وجہ سے عالمی منڈی میں بے یقینی کی صورتحال ہے جس کا اثر پاکستانی مارکیٹ پہ بھی ہوا ہے۔‘
باقر جعفری نے بتایا کہ ’روس اور سعودی عرب کے مابین خام تیل کی قیمتوں میں کمی کے حوالے سے اختلاف کے باعث عالمی منڈی میں بحران پیدا ہوا یہی وجہ ہے کہ جونہی مارکیٹ کھلی تو لوگوں نے آئل کمپنیوں کے شئیر بیچنے شروع کردیے اور اچانک مارکیٹ نیچے آگئی جس کے بعد اسے بند کرنا پڑا۔‘

قیمتوں میں کمی سے خریداروں کو فائدہ ہوگا (فوٹو:سوشل میڈیا)

انہوں نے مزید کہا کہ انٹرا ڈے ٹریڈنگ میں مارکیٹ کی صورتحال کچھ بہتر ہوئی ہے لیکن خدشہ یہی ہے کہ کل جب مارکیٹ کھلے گی تو دوبارہ مندی کا رجحان ہوگا۔
یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ کسی بھی ایک کمپنی کے شیئر ایک دن میں 7 فیصد تک کم ہو سکتے ہیں جس کے بعد اس پر لاک لگ جاتا ہے اور وہ مزید نیچے نہیں گر سکتے البتہ اس پر ٹریڈنگ ہو سکتی ہے۔
اس حوالے سے عدنان سمیع شیخ کا کہنا تھا کہ آئل کمپنیوں کے حصص پر آج لاک لگ چکا ہے اس لیے مارکیٹ مزید نیچے نہیں گئی لیکن کل جب مارکیٹ کھلتی ہے تو دوبارہ یہی صورتحال پیش آ سکتی ہے۔ ’یہ صورتحال تب تک رہے کہ جب تک خریدار سامنے نہیں آتے۔‘
  • واٹس ایپ پر پاکستان کی خبروں کے لیے ’اردو نیوز‘ گروپ جوائن کریں

شیئر: