پاکستان کے صوبہ سندھ کے محکمہ صحت سندھ نے مزید دو افراد کے کورونا وائرس کا شکار ہونے کی تصدیق کی ہے جس سے گذشتہ 24 گھنٹوں میں رپورٹ ہونے والے کیسز کی تعداد 11 ہوگئی ہے۔
محکمہ صحت کی جانب سے منگل کو جاری کیے گئے بیان کے مطابق نئے رپورٹ ہونے والے کیسز میں سے پہلے مریض کا تعلق حیدرآباد سے ہے اور وہ شام سے براستہ دوحہ پاکستان پہنچے ہیں جبکہ دوسرے مریض کا تعلق کراچی سے ہے اور وہ ایران سے براستہ دبئی پاکستان آئے ہیں۔
مزید پڑھیں
-
پاکستان:کورونا کیسز کی تعداد سات ہو گئیNode ID: 463706
-
سینیٹائزر ملنا مشکل مگر کیا یہ کورونا سے بچا سکتا ہے؟Node ID: 463891
-
کورونا وائرس: مفت آن لائن تعلیم کی سہولتNode ID: 463981
واضح رہے کہ پیر کی شام محکمہ صحت سندھ نے 9 افراد میں کورونا وائرس کی تصدیق کی تھی۔ منگل کو رپورٹ ہونے والے دو نئے کیسز کے بعد سندھ میں کورونا وائرس کا شکار افراد کی 15 ہوگئی ہے۔
دوسری جانب حکومت سندھ نے کراچی کے جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر کورونا وائرس کے مبینہ مریضوں کی سکریننگ کے موجودہ طریقہ کار پر عدم اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے صوبائی محکمہ صحت کا ڈیسک قائم کرنے اور آنے والے تمام مسافروں کا طبی معائنہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
یہ فیصلہ سندھ کی وزیر صحت ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو کی زیرِ صدارت منگل کو ہونے والے محکمہ صحت کے اہم اجلاس میں کیا گیا۔ اجلاس میں پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) جیسے بڑے عوامی اجتماعات پر پابندی لگانے کی تجویز بھی سامنے آئی۔
واضح رہے کہ پیر کو کراچی میں کورونا وائرس کے نو نئے کیسز سامنے آئے تھے۔ کورونا کے وائرس سے متاثرہ یہ افراد لندن اور دمشق سے کراچی ایئرپورٹ پر اترے تھے جہاں سکریننگ میں ان کی بیماری کا تشخیص نہیں ہو سکی تھی۔
![](/sites/default/files/pictures/March/36476/2020/000_1pc7kw_1.jpg)
صوبائی وزیر اطلاعات ناصر حسین شاہ نے اعتراف کیا تھا کہ ’دبئی اور یورپ سے آنے والی پروازوں کے مسافروں کی سکریننگ اتنی تفصیل سے نہیں ہوتی جیسی چین سے آنے والی پروازوں کے مسافروں کی ہوتی ہے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’ایئرپورٹ پر تمام تر انتظامات تو موجود ہیں لیکن سندھ حکومت اس سے مکمل طور پر مطمئن نہیں۔‘ اسی پس منظر میں منگل کو محکمہ صحت کا اجلاس ہوا جس میں کراچی ایئرپورٹ پر صوبائی محکمہ صحت نے خود سکریننگ کرنے کا فیصلہ کیا۔
اجلاس میں پاکستان سپر لیگ کا معاملہ بھی زیرِ غور آیا اور وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کو یہ تجویز دینے کی بات کی گئی کہ شہر میں عوامی اجتماعات پر پابندی لگائی جائے جبکہ سکولوں میں غیر معینہ مدت کے لیے چھٹیاں دینے کی تجویز بھی سامنے آئی۔
![](/sites/default/files/pictures/March/37246/2020/karachi_kings_afp.jpg)
اس حوالے سے پاکستان کرکٹ بورڈ کے ترجمان نے بیان دیا کہ ’وہ سندھ حکومت سے مسلسل رابطے میں ہیں اور جو بھی ہیلتھ ایڈوائزری جاری کی جائے گی اس پر عمل درآمد یقینی بنایا جائے گا۔‘
بعد ازاں، صوبائی وزیر اطلاعات نے واضح کیا کہ پی ایس ایل کے کراچی میں ہونے والے میچز معمول کے مطابق ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ ’کورونا وائرس کی روک تھام کے لیے تمام اقدامات کر رہے ہیں، وائرس کی وجہ سے کسی میچ کو دوسرے شہر منتقل نہیں کیا جائے گا۔‘
گورنر سندھ عمران اسماعیل نے بھی اس حوالے سے کراچی کے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ بلا خوف و خطر سٹیڈیم میں میچ دیکھنے جائیں۔
![](/sites/default/files/pictures/March/36476/2020/000_1pq4m2.jpg)
عمران اسماعیل کا کہنا ہے کہ ’وہ کورونا وائرس کے معاملے پر وفاق سے رابطے میں ہیں اور پی ایس ایل میچز کے لیے پورے سٹیڈیم کو سینیٹائز کیا جائے گا۔‘
اجلاس میں یہ فیصلہ بھی ہوا کہ تمام نجی اور سرکاری ہسپتالوں میں کورونا وائرس کے حوالے سے فرنٹ لائن ڈیسک قائم کیے جائیں گے۔
صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو کا کہنا ہے کہ ’کراچی میں سامنے آنے والے کورونا وائرس کے تمام تر کیسز باہر سے آنے والے مسافروں کے ہیں اور کوئی بھی کیس مقامی طور پر سامنے نہیں آیا۔‘ انہوں نے توقع ظاہر کی کہ جلد ہی موسم گرم ہونے پر وائرس کے اثرات زائل ہونے کے امکانات ہیں۔
![](/sites/default/files/pictures/March/37246/2020/school-vacations.jpg)