سعودی عریبین مانیٹری اتھارٹی (ساما) کے گورنر احمد الخلیفی کے مطابق ملک میں نقد کرنسی کا کوئی مسئلہ نہیں۔ ضرورت پڑی تو مداخلت کی جائے گی۔
العربیہ نیٹ کے مطابق گورنر ساما کا کہنا تھا کہ’ سعودی معیشت کے لیے مطلوب نقدی کی فراہمی اور نجی ادارو ں کے لیے قرضوں کے حجم پر نظر رکھے ہوئے ہیں‘۔
’اس بات پر بھی نظر ہے کہ غیرموثر قرضوں سمیت کس قسم کے قرضے جاری کیے جارہے ہیں‘۔
الخلیفی نے بتایا کہ’ جنوری 2020 کے آخر میں نقدی میں شرح نمو 6 فیصد ریکارڈ کی گئی‘۔
گورنا ساما نے مزید کہا کہ ’آئندہ مرحلہ بنیادی تبدیلیوں پر منحصر ہوگا۔ وجہ یہ ہے کہ کورونا وائرس کے اثرات کسی ایک ملک تک محدود نہیں۔ یہ عالمی بحران ہے۔ پوری دنیا پر اثر انداز ہورہا ہے۔ اگر خدانخواستہ کورونا وائرس کی وجہ سے صورتحال بحران والی بن گئی تو اس سے نکلنے کے لیے مداخلت کریں گے‘۔
انہوں نے کہاکہ’ نقدی میں قلت یا کریڈٹ کے متاثر ہونے کی صورت میں مداخلت بلا شبہ کی جائے گی اس میں ہم تردد سے کام نہیں لیں گے‘۔
ایک سوال پر الخلیفی نے کہاکہ ’ہمارے یہاں بانڈز خریدنے کا کوئی پروگرام نہیں۔ وجہ یہ ہے کہ ہمارے یہاں نقدی کا کوئی مسئلہ ہی نہیں ہے‘۔
الخلیفی نے ڈالر سے ریال کے مربوط ہونے کی پالیسی سے متعلق سوال پر کہا کہ منافع کی قیمت تبدیل ہونے پر سعودی معیشت متاثر ہوتی ہے۔ اگر امریکی فیڈریشن نے منافع کے نرخ کم کیے تو اس بات کو مدنظر رکھا جائے گا۔