ہسپتال ایکسپو سنٹر کراچی میں بنایا جائے گا (فوٹو: سوشل میڈیا)
پاکستان کے ساحلی شہر کراچی میں کورونا وائرس کے مزید تین کیسز رپورٹ ہونے کے بعد شہر میں وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 60 ہوگئی ہے، جن میں سے تین مریض صحت یاب ہو چکے ہیں۔
جمعرات کو وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے محکمہ صحت کو 6.9 ارب جاری کرنے کے احکامات دیے۔ وزیراعلیٰ سندھ کے ترجمان کے بیان کے مطابق یہ فنڈز ادویات، جنریٹرز، سازو سامان، کھانا، پی او ایل و دیگر اشیا پر خرچ کیے جائیں گے۔
قبل ازیں کورونا کے پھیلاؤ کے پیش نظر جمعرات کو وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی زیرِ صدارت ایک اہم اجلاس ہوا جس میں ایکسپو سنٹر کراچی میں 10 ہزار بستروں کا خصوصی ہسپتال بنانے کا فیصلہ گیا کیا ہے۔
کورونا وائرس کے علاج کے لیے مختص اس ہسپتال کو پاک فوج کے تعاون سے قائم کیا جائے گا۔ اجلاس کے دوران وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ 'پہلے ایکسپو سینٹر کے ایک ہال سے شروع کرتے ہیں پھر ہسپتال کو بڑھاتے جائیں گے۔'
اس حوالے سے کور کمانڈر کراچی اور سندھ حکومت کی ٹیمیں تشکیل دی جائیں گی جو یہ کام سر انجام دیں گی۔
کور کمانڈر کراچی کی جانب سے بریگیڈیئر سمیع ٹیم کی سربراہی کریں گے جبکہ سندھ حکومت کی نمائندگی سعید غنی کریں گے۔
کور کمانڈر کراچی لیفٹیننٹ جنرل ہمایوں عزیز نے کہا ہے کہ پاک فوج سندھ حکومت کی ہر طرح کی حمایت اور مدد کرے گی۔
اجلاس میں وزیراعلیٰ سندھ نے صوبے میں کورونا وائرس کی صورتحال پر بریفنگ دی۔ اجلاس کا عنوان تھا ’ہم نے کورونا وائرس کے پھیلنے سے کیا سبق سیکھا۔‘
وزیراعلیٰ نے بتایا کہ ’سندھ میں ہم نے 788 ٹیسٹ کیے ہیں اور 60 مثبت آئے ہیں، جبکہ سکھر میں تفتان سے آنے والے 302 افراد کے ٹیسٹ لئے گئے ہیں جن میں 151 مثبت آئے ہیں۔‘
’یہ جو 60 کیسز ہو گئے ہیں ان میں سے تین صحت یاب ہوکر گھر چلے گئے ہیں، متاثرہ افراد میں آٹھ شام، تین دبئی، چار ایران، 41 مقامی ٹرانسمیشن، ایک قطر اور تین سعودی عرب سے آئے ہیں۔‘
ان کا کہنا تھا کہ وائرس کی مقامی منتقلی کے جو 41 مریض ہیں یہ پریشان کن بات ہے، ’ہم نے ٹرانسمیشن کو کنٹرول کرنے کے لیے بھرپور اقدامات اٹھائے ہیں۔‘
مراد علی شاہ نے واضح کیا کہ اس وائرس کو روکنے کا حل یہی ہے کہ سفر کم سے کم ہو، سکریننگ ہوتی رہے، سماجی فاصلے ہونے چاہئیں، بڑے اجتماعات پر پابندی ہو، سخت قرنطینہ ہونا چاہیے۔
وزیراعلیٰ سندھ نے بتایا کہ ’ایک اور مریض یعنی تیسرا کیس ٹھیک ہو گیا ہے، یہ اچھی علامت ہے اور ہمارے بروقت اقدامات کا نتیجہ ہے۔‘
پنجاب میں کورونا وائرس کی صورتحال
لاہور میں پنجاب کی وزیر صحت یاسمین راشد نے میڈیا سے گفتگو میں بتایا ہے کہ صوبے میں 78 کورونا ٹیسٹ مثبت آئے ہیں۔
جمعرات کو یاسمین راشد کا کہنا تھا کہ پنجاب میں کل 384 سیمپلز ٹیسٹ کیے جن میں سے 320 منفی ہیں۔ ’ہمارے 64 ٹیسٹ مثبت جبکہ باقی 14 ٹیسٹ نجی لیبارٹریوں میں سے ہوئے ہیں۔‘
صوبہ پنجاب میں پرائمری اینڈ سکینڈری ہیلتھ کئیر کے ترجمان نے بتایا ہے کہ ایمرجنسی کے لیے مختص 236 ملین میں 217 ملین کی خریداری کر لی گئی۔
ترجمان کے مطابق ’160ملین کے گاؤن، 20 ملین کے N95 ماسک، 9.3 ملین کے گلوز، 1.1ملین کے سرجیکل ماسک خریدے گئے جبکہ 8.4 ملین کی عینکیں، 4.46 ملین کے شو کور، 0.7 ملین کے لونگ شوز، 3.5 ملین روپے کے سینیٹائزر خریدے گئے۔‘
ترجمان نے بیان میں کہا ہے کہ 2.9 ملین کی فیس شیلڈ، 1.2ملین کے ایگزامینیشن گلوز، 4.84 ملین کے سرجیکل گلوز بھی خریدے گئے۔
خیال رہے کہ پاکستان میں اب تک کورونا وائرس کے متاثرین کی تعداد 300 سے تجاوز کر چکی ہے جبکہ اس کی وجہ سے بدھ کو صوبہ خیبرپختونخوا میں دو افراد ہلاک بھی ہو گئے تھے۔
بلوچستان میں کورونا متاثرین میں اضافہ
بلوچستان میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 45 ہوگئی۔
کوئٹہ قرنطینہ میں مقیم 252 افراد کی ٹیسٹ رپورٹ آگئی ہے، جن میں سے 29 میں کرونا وائرس کے جراثیم ہونے کی تصدیق ہوئی ہے۔
تفتان کے قرنطینہ سینٹر میں 16 افراد کے ٹیسٹ رپورٹ میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔
کورونا وائرس سے متاثرہ مریضوں کو آئسولیش رومز میں منتقل کیا جا رہا ہے۔
واٹس ایپ پر پاکستان کی خبروں کے لیے ’اردو نیوز‘ گروپ جوائن کریں