گزشتہ گرمیوں کی بات ہے، ایک تنظیم نے مجھے لیکچر دینے کے لیے مدعو کیا، لیکچر کا موضوع تھا ’جدید دور کے چیلنجز اور آج کا انسان۔‘
منتظمین کا خیال تھا کہ میں شاید انہیں بتاؤں گا کہ اکیسویں صدی کے انسان کا المیہ اداسی اور ڈپریشن ہے اور اپنی تمام تر مادی ترقی کے باوجود جدید دور کا انسان خوش اور مطمئن نہیں کیونکہ سچی خوشی اور آسودگی پیسے سے نہیں بلکہ آتما کی شانتی سے ملتی ہے وغیرہ۔
یعنی وہی مقبول عام باتیں جو آج کے دور کا جدید ذہن سننا چاہتا ہے تاکہ اپنے اوپر سے مادہ پرستی کا لیبل اتار کر ثابت کر سکے کہ deep down وہ بہت روحانیت پسند ہے۔
مزید پڑھیں
-
زندہ رہنے کے تین فارمولےNode ID: 440956
-
آپ کا پسندیدہ کالم نگار کون ہے؟Node ID: 453551
-
ہاتھ دھو کے پیچھے پڑ جاؤNode ID: 465731