ایک سعودی صحافی جو چھاپہ مہم کے دوران انسپکٹرز کے ہمراہ تھا ایک وڈیو سوشل میڈیا پرشیئر کی ہے۔ وڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ غیر قانونی تارکین جعلی سینیٹائزربڑی تعداد میں ذخیرہ کئے ہوئے ہیں۔
وڈیو میں یہ بھی دکھایا گیا ہے کہ غیر قانونی تارکین سینیٹائزر کے بڑے ڈرم لا رہے ہیں اور انہیں مختلف سائز کی بوتلوں میں بھر رہے ہیں۔
ایک اور گودام سے متعلق وڈیو کلپ میں دکھایا گیا ہے کہ بچوں کے دودھ کے زائد المیعاد ڈبےبڑی تعداد میں رکھے ہوئے ہیں۔
تیسرے گودام سے سینیٹائزراور بچو ں کے دودھ کے ناقابل استعمال ڈبے بڑی تعداد میں پکڑے گئے۔
ٹیموں نے چوتھے گودام پر چھاپہ مار کر طاقت کی غیر اجازت یافتہ ادویہ، بچوں کے زائد المیعاد دودھ برآمد کیے۔ متعلقہ فارمیسی بند کردی گئی اور غیر قانونی ادویہ ضبط کرلی گئیں۔
چھاپہ مہم کے دوران یہ بھی پتہ چلا کہ ایک سعودی شہری کئی عرب اور ایشیائی ممالک کے شہریوں کو گوداموں اور فارمیسیوں کے کاروبار کی سرپرستی کررہا تھا۔
غیر ملکی کارکن اسی کی شہ پر غیر قانونی کاروبار کررہے تھے۔ فارمیسی اور گوداموں میں کام کرنے والے غیر قانونی تارکین کو گرفتار کرلیا گیا۔