سعودی عرب میں عسیر ریجن کی کمشنری زھران الجنوب میں مملکت کی تاریخ کی مختصر ترین شادی کی تقریب منعقد کی گئی- پندرہ منٹ کے اندر شادی کی ساری کارروائی انجام دے دی گئی-
الوطن اخبار کے مطابق دولہا اور دلہن کے رشتہ داروں کا کہنا ہے کہ شادی کی کئی ماہ قبل تاریخ مقررکردی گئی تھی-
عسیر ریجن میں شادی کی تقریبات دھوم دھام سے منائی جاتی ہیں- تیاریاں بھی بڑے پیمانے پر کی گئی تھیں- دولہا اور دلہن کے سیکڑوں رشتہ دار تقریب میں مدعو تھے-
تاہم کورونا وائرس کے بحران نے دولہا اور دلہن کے رشتہ داروں کو مشکل میں ڈ ال دیا- ہر ایک کی زبان پر یہی سوال تھا کہ شادی کا پروگرام ملتوی کردیا جائے یا درمیان کا کوئی ایسا راستہ اختیار کیا جائے جس سے خوشی کا یہ موقع ہاتھ سے نہ جانے پائے-
بزرگ سر جوڑ کر بیٹھے اور انہوں نے فیصلہ کیا کہ تاریخ طے ہوچکی ہے تو شادی تو ہونی ہے اسے ملتوی نہیں کیاجائے گا- دوسری جانب کورونا وائرس سے بچاؤ کی حفاظتی تدابیرکی پابندی بھی کرنا ضروری ہے۔ طے کیا گیا کہ تقریب مختصرکی جائے-
مزید پڑھیں
-
شادی گھروں کا کاروبار بھی ٹھپ ہونے لگاNode ID: 462971
-
’شادی کی تقریبات پر پابندی نہیں‘Node ID: 463936
تقریب دولہا اور دلہن کے بھائیوں تک محدود رہی- دلہن کے بھائی صالح العامر نے بتایا کہ میری بہن کی شادی چچا زاد بھائی سے طے تھی- مقررہ تاریخ اور وقت پر دولہا آیا اور ہم نے دلہن کو اس کی گاڑی میں سوار کرادیا - اس طرح رخصتی طے پاگئی-
صالح العامر کے مطابق تمام رشتہ داروں نےنئے جوڑے کوتہنیتی پیغامات بھیجے اورہر ایک نے اس بات کی حوصلہ افزائی کی کہ شادی کی تقریبات مختصر ہی ہو اور کورونا وائرس کے پھیلاؤکو روکنے کے لیے مقرر پابندیوں کا احترام کیا جائے-
بعض شہریوں نے سعودی عرب کی تاریخ میں ہونے والی اس مختصر ترین شادی کی خبر پر خوشگوار تبصرے کیے- بعض نوجوانوں نے شادی کے بڑھتے ہوئے اخراجات کو مدنظر رکھتے ہوئے کہا کہ کاش شادی ایسی ہی سادگی سے ہو جس میں بلا وجہ کے اخراجات کا بوجھ دولہا کے سر نہ آئے-
خود کو اپ ڈیٹ رکھیں، واٹس ایپ گروپ جوائن کریں