Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’میری شادی میں تاخیر نہ کریں، 650 ریال جمع کر لیے‘

شادی کے لیے اخراجات درکار ہوتے ہیں (فوٹو: سوشل میڈیا)
سعودی عرب میں مختلف ممالک کے شہری بسلسلہ روزگار مقیم ہیں۔ بیشتر گھریلو ملازمین ایشیائی ہیں جبکہ 70 فیصد خادمائیں انڈونیشیا سے تعلق رکھتی ہیں۔
سوشل میڈیا پر ایک ایشیائی کی وائرل ہونے والی وڈیو نے سب کو حیران کر دیا ہے۔ مزمز ویب نیوز نے ٹوئٹر پر جاری ہونے والی ویڈیو اپ لوڈ کی ہے جس میں ایک سادہ لوح نوجوان کو اپنی شادی کے لیے سعودی شہری سے درخواست کرتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔ 
سعودی نے جب اس سے آمد کا مقصد دریافت کیا تو اس نے کہا کہ وہ ان کے دوست کی خادمہ سے شادی کرنے کا خواہشمند ہے۔ سعودی شہری نے جب اس سے مزید دریافت کیا کہ شادی پر اخراجات بھی آتے ہیں تو نوجوان کا کہنا تھا کہ 'میں نے سب بندوبست کر لیا ہے، مہر اور دیگر اخراجات کی مد میں میرے پاس رقم موجود ہے۔‘

نوجوان کے اس جواب پر سعودی نے اس سے خادمہ کے بارے میں بتاتے ہوئے کہا کہ جس خادمہ سے شادی کے وہ خواہشمند ہے وہ انڈین نہیں بلکہ انڈونیشیا کی ہے ۔
سعودی کے جواب پر نوجوان کا کہنا تھا کہ 'مجھے معلوم ہے کہ وہ انڈین نہیں بلکہ انڈونیشی ہے، ہماری کئی ملاقاتیں ہوئی ہیں اور ہم نے شادی کا فیصلہ کر لیا ہے اسی لیے آپ کے پاس درخواست لے کر آیا ہوں کہ اپنے دوست سے سفارش کریں کہ وہ اپنی خادمہ کی مجھ سے شادی کراددیں۔‘ 
نوجوان کی اس درخواست پر شہری کا کہنا تھا کہ شادی کی بات تو میں کرلوں گا مگر آپ کو معلوم ہے کہ شادی پر کافی اخراجات بھی ہوتے ہیں جو معمولی نہیں، تمہارے پاس شادی کرنے کے لیے پیسے ہیں؟
 سعودی کی جانب سے یہ سن کر نوجوان کا کہنا تھا کہ ' ہم نے سب حساب لگا رکھا ہے ٹوٹل خرچ 650 ریال ہے جو میں لے کر آیا ہوں، اب ہماری شادی میں دیر نہ کریں کہیں یہ رقم بھی خرچ نہ ہوجائے۔‘
نوجوان کے شادی کے مطالبے پر ٹوئٹر پر لوگوں کا کہنا ہے کہ اس کا مطالبہ کوئی غلط نہیں، ہماری دعائیں ان کے ساتھ ہیں۔
ایک اور ٹوئٹر صارف کا کہنا تھا کہ 'کاش آج معاشرے میں مہر اتنی ہی مقرر ہو جائے۔' 
الفاصل نامی ٹوئٹر صارف کا کہناتھا 'میری جانب سے 350 ریال بھی شامل کرکے ایک ہزار کی رقم پوری کر دیں۔'               
  

شیئر: