سعودی وزارت داخلہ کورونا وائرس کے پھیلاو کو روکنے کے لیے احتیاطی تدابیر کے تحت مملکت کے تمام 13 صوبوں میں آنے جانے پر پابندی لگائی ہے۔
سعودی شہریوں اور مقیم غیرملکیوں نے دریافت کیا ہے کہ کیا اگر کسی کو ہنگامی ضرورت پیش آجائے تو ایسی صورت میں اسے وزارت داخلہ کی جانب سے ریلیف ملے گا یا نہیں؟-
سعودی خبررساں ادارے ایس پی اے کے مطابق محکمہ امن عامہ کے ترجمان نے اس استفسار کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ’اگر کسی سعودی شہری اور مقیم غیر ملکی کو کسی ہنگامی ضرورت کے تحت ایک صوبے سے دوسرے صوبے میں جانا ضروری ہو یا اس طرح کی کوئی مجبوری پیش آجائے تو اسے سفر کی اجازت ہوگی البتہ اس کے لیے اسےاجازت نامہ حاصل کرنا ہوگا‘-
’امن عامہ کے ڈائریکٹر کے ماتحت ایک ورکنگ ٹیم 24 گھنٹے ڈیوٹی پر ہے- ممملکت کے کسی بھی علاقے آنے جانے کے لیے اجازت نامے کی درخواست اسی ٹیم کو دینا ہوتی ہے‘-
امن عامہ کے ترجمان نے بتایا کہ جو لوگ ہنگامی صورتحال کے پیش نظر ایک صوبے سے دوسرے صوبے جانے کیلے اجازت نامہ جاری کرانا چاہتے ہوں وہ [email protected] پر درخواست پیش کریں-
جس میں درخواست دہندہ کی معلومات ’ سفر کا ذریعہ اور کس وجہ مجبوری سےسفرکر رہے ہیں اس کی وضاحت اوراس کا ثبوت پیش کرنا ہوگا-
مزید پڑھیں
-
کرفیو پاس کے لیے کیا ضروری ہے؟Node ID: 467546
ترجمان کے مطابق امن عامہ ادارہ درخواست دہندہ سے براہ راست رابطہ کرے گا-
ترجمان نے خبردار کی کہ ایسے کسی بھی شخص کو مملکت کے ایک علاقے سے آنے جانے کا اجازت نامہ نہیں دیا جائے گا جسے کوئی مجبوری نہ ہو اور ہنگامی اور غیر معمولی حالات سے دوچار نہ ہو-
ترجمان کے مطابق سعودی شہری اور مقیم غیر ملکی بلا وجہ اجازت نامے کی درخواستیں نہ دیں ایسا کرنے سے رش ہوگا اورمستحقین تاخیر کا شکار ہوں گے-
ترجمان کاکہنا تھا کہ یہ یاد رکھیں کہ ایک صوبے سے دوسرے صوبے آنے جانے پر پابندی کورونا وائرس کے خاتمے کے لیے لگائی گئی ہے-