وزرائے تجارت نے سربراہ اجلاس کے بعد آن لائن کانفرنس کی ہے-(فوٹو ٹوئٹر)
جی 20 ممالک کے وزرائے تجارت نے کہا ہے کہ ‘کورونا’ سب کے لیے چیلنج ہےاس آفت سےنمٹنےکےلیے مربوط عالمی پروگرام ناگزیرہے-
الشرق الاوسط کےمطابق جی 20 کے وزرائے تجارت نےکہا ہےکہ’ ‘کورونا’ نے تباہ انسانی بحران جنم دیا ہے- اس سے ترقی پذیر ممالک خصوصا کم ترقی پذیر ممالک کو بھاری نقصان ہورہا ہے‘-
’خاصطور پرافریقی ممالک اور چھوٹےجزیروں والے ممالک اس کی وجہ سے بڑی آزمائش میں ہیں- ملازمین اور تجارتی سرگرمیوں کو اس کی وجہ سے بڑے چیلنج ہیں‘-
وزرائےتجارت نےجی 20 کے ہنگامی سربراہ اجلاس کے بعد آنلائن کانفرنس کی ہے-
انہوں نےاس یقین کا اظہار کیا کہ مشترکہ چیلنج سے نمٹنے کے لیے ہمیں صف بستہ ہونا ہوگا- دنیا بھر کے انسانوں کی زندگی بچانے کے لیے بھرپور یکجہتی اور تعاون کا مظاہرہ کرنا ہوگا-
جی ٹوئنٹی کے وزرائے تجارت کے مطابق تجارت پر ‘کورونا’ کے اثرات کا جائزہ لینا شروع کردیا ہے-
وزرا تجارت کا کہنا تھا کہ جی 20 قائدین کی ہدایات کے مطابق طبی سازو سامان’ ضروری زرعی پیداوار اور ضرورت کا سامان مسلسل فراہم کرنے کے انتظامات کی جارہے ہیں-
انہوں نے یقین دلایا کہ دوائیں اور طبی سازو سامان معقول نرخوں پر ان لوگوں تک پہنچایا جائے گا جنہیں ا ن کی فوری اور اشد ضرورت ہے- انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ ناحق مہنگائی اور بحران سے ناجائز فائدہ اٹھانے کی اجازت نہیں دیں گے-
جی 20 کے وزرائے تجارت نے متفقہ فیصلہ کیا کہ نیو کورونا وائرس سے نمٹنے کے لیے ضرورت پڑنے پر ہنگامی تدابیر کی جائیں گی-
اس سلسلے میں عالمی یکجہتی کا مظاہرہ کیا جائے گا- تجارت اور سرمایہ کاری پر اس کے اثرات کو محدود کرنے کی مہم چلائی جائے گی-
جی 20 ممالک کے وزرائے تجارت نے بیان میں مزید کہا کہ اگر ضرورت پڑی تو وہ دوبارہ آن لائن اجلاس کریں گے-