محکمہ داخلہ سندھ نے وبائی امراض ایکٹ کے تحت پابندیوں کا نیا نوٹی فیکیشن جاری کیا ہے جس کے تحت صوبے بھر میں لاک ڈاؤن کو 14 اپریل تک توسیع دینے کے علاوہ آج جمعے کو تمام کاروبار اور عوامی سرگرمیوں پر مکمل پابندی کے احکامات موجود ہیں۔
وزیرِ اطلاعات سندھ ناصر حسین شاہ نے بدھ کو وفاقی حکومت کے فیصلے کی روشنی میں سندھ میں بھی لاک ڈاؤن کو 14 اپریل تک بڑھانے کا اعلان کیا تھا، اس حوالے سے باضابطہ نوٹی فیکیشن جمعرات کو جاری کیا گیا۔
سندھ حکومت نے علما سے مشاورت کے بعد جمعے کو نماز کے اوقات کے دوران صوبے میں مکمل لاک ڈاؤن نافذ کرنے کا اعلان کیا ہے۔ لاک ڈاؤن کے تحت آج دن 12 بجے سے 3 بجے تک کسی بھی قسم کی سرگرمی پر سختی سے پابندی ہوگی۔
صوبائی حکومت کی جانب سے جاری ہدایت نامے کے مطابق نمازِ جمعہ کے وقت مساجد میں صرف تین سے پانچ افراد باجماعت نماز ادا کر سکیں گے، جبکہ دیگر افراد سے کہا گیا ہے کہ گھروں پر ہی نماز ادا کریں۔
جمعے کے دن 3 بجے لاک ڈاؤن میں نرمی کے بعد صوبے میں ساڑھے 3 سے ساڑھے 6 بجے تک اشیائے خور و نوش کی دکانیں کھلی رہیں گی۔
حکومت سندھ کے ہدایت نامے میں مزید بتایا گیا ہے کہ نماز جنازہ اور تدفین کے علاوہ ہر قسم کے اجتماعات پر پابندی ہوگی، جبکہ ان دو مواقعوں پر بھی احتیاطی تدابیر اختیار کرنا لازم ہوگا اور علاقے کے ایس ایچ او سے رابطہ کر کے اجازت لینا ہوگی۔ نماز جنازہ اور تجہیز و تکفین میں صرف خاندان کے افراد ہی شریک ہو سکیں گے۔
علاوہ ازیں، سندھ میں تمام انٹرسٹی ٹرانسپورٹ سروس بند رہے گی اور بین الصوبائی نقل و حرکت بھی ممنوع ہوگی۔ کلبز ،ہوٹلز، الیکٹرانکس مارکیٹس اور شورومز بند رہیں گے۔ مزارات پر اجتماعات، سنیما گھروں اور تفریحی مقامات پر آمدورفت کی بھی اجازت نہیں ہوگی، جبکہ لاک ڈاون کی پابندیوں کے تحت تمام کاروبار بھی 14 اپریل تک بند رہیں گے۔
وزیر توانائی سندھ امتیاز شیخ نے بتایا کہ 'وزیراعلٰی سندھ مراد علی شاہ کی زیرِ صدارت اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ سندھ حکومت جمعے سے مستحقین میں راشن تقسیم کرنے کا آغاز کرے گی۔'
امتیاز شیخ کے مطابق 'ڈپٹی کمشنرز کو ہدایات جاری کی گئی ہیں کہ وہ اسسٹنٹ کمشنرز اور یونین کمیٹیوں کی مدد سے راشن تقسیم کریں۔
دوسری جانب، چیئرمین سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے داخلہ سینیٹر رحمان ملک نے نادرا کو سندھ حکومت کو ڈیٹا فراہم کرنے کے احکامات جاری کیے ہیں۔
نادرا فوری طور پر سندھ حکومت کو مطلوبہ ڈیٹا فراہم کرے اور پی ٹی اے مطلوبہ نمبرز و ڈیٹا کی فوری طور پر تصدیق کرے۔
سینیٹر رحمان ملک کا کہنا تھا کہ ڈیٹا فراہم کرنے میں تاخیر سے امددی سرگرمیوں میں تاخیر ہوگی اور مستحقین متاثر ہوں گے۔ ان کا کہنا ہے کہ کچھ لوگ تشہیر کی خاطر امداد کرتے ہوئے تصاویر و ویڈیوز بنا رہے ہیں جو غیرمناسب ہے۔