’ ایکسپائراقامے والوں کے لیے بھی وطن واپسی کی سہولت‘
’ ایکسپائراقامے والوں کے لیے بھی وطن واپسی کی سہولت‘
جمعہ 3 اپریل 2020 13:36
خروج نہائی کےلیے کفیل اجازت نہ دے تو کارکن درخواست دیے سکتا ہے(فوٹو، سوشل میڈیا)
وزارت افرادی قوت و سماجی بہبود کا کہنا ہےکہ مملکت میں مقیم غیرملکیوں کی وطن واپسی کےلیے خصوصی اقدامات کے تحت مزید سہولتیں فراہم کی جا رہی ہیں۔ خصوصی اقدامات سے وہ تارکین بھی مستفیض ہوسکیں گے جن کے اقامے ایکسپائر ہو چکے ہیں۔
وزارت کے ذرائع نے مقامی ویب نیوز’سبق‘ سے گفتگوکرتے ہوئے کہا ’وزارت افرادی قوت موجودہ حالات کے پیش نظر مملکت میں مقیم ایسے غیرملکی جو وطن جانے کے خواہشمند ہیں کےلیے مزید سہولت فراہم کررہی ہے جس کے ذریعے فائنل ایگزٹ (خروج نہائی)یا ایگزٹ ری انٹری(خروج وعودہ ) حاصل کیاجاسکےگا‘۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ’ وطن واپس جانے کی مذکورہ سہولت سےوہ تارکین بھی مستفیض ہوسکتے ہیں جن کے اقامے ایکسپائرہوچکے ہیں اورانہیں تجدید نہیں کرایا گیا‘۔
وزارت کی جانب سےخصوصی اقدام کے تحت موجودہ حالات میں وطن جانے والوں کےلیےابتدائی طورپرتمام پیشوں سےتعلق رکھنے والوں کو شامل کیا گیا ہے جن میں گھریلوملازمین بھی شامل ہیں۔
ذرائع نے ’خروج وعودہ‘ یا ’خروج نہائی‘ حاصل کرنے کے طریقہ کار کی وضاحت کرتے ہوئے کہا’اجرکی جانب سے اپنے کارکنوں کا فائنل ایگزٹ یا ری انٹری لگانے کی درخواست آن لائن ’ابشر‘یا ’مقیم‘سسٹم کے ذریعے جمع کرائی جائے گی،
پہلے مرحلے میں درخواست میں کارکنوں کی تعداد کا تعین نہیں کیا گیا تاہم دوسرے مرحلے میں جس کا اعلان بعد میں کیا جائے گا ایک درخواست میں کارکنوں کی زیادہ سے زیادہ تعداد متعین کی جائے گی جن کا خروج وعودہ یا نہائی درکارہوگا‘۔
وزارت افرادی قوت کے ذرائع نے مزید بتایا کہ ’اجر یا کمپنی کی جانب سے 14 دنوں میں ایک ہی درخواست جمع کرائی جاسکتی ہے ، ایک درخواست میں ایک سےزائد کارکنوں کا اندراج کیاجاسکتاہے،۔
افرادی قوت کی وزارت کے ذرائع نے طریقہ کار کے حوالے سےوضاحت کرتے ہوئےمزید کہا’کارکنوں کے لیے فائنل ایگزٹ یا ری انٹری کی درخواست آن لائن جمع کرانے کے بعد متعلقہ ادارے میں اسکا جائزہ لیا جائے گا بعدازاں درخواست پر ابتدائی منظوری جاری کی جائے گی۔ رجسٹریشن نمبر آجر کے موبائل فون پرارسال کر دیا جائے گا ۔کارکن کے سفرکرنے کے مرحلے کا تعین اوربکنگ کی کنفرمیشن کے بعد حتمی اجازت سے آجر کو مطلع کر دیاجائے گا، خروج وعودہ یا فائنل ایگزٹ کی درخواست منظور نہ ہونے کی صورت میں بھی اسکی اطلاع اجر کے موبائل پر دی جائے گی‘۔
’ابتدائی کمیٹی کی جانب سے اجازت موصول ہونے کے بعد جس میں سفر کی کنفرمیشن بھی شامل ہے آجرکی جانب سےکارکن کے ’ایگزٹ ری انٹری ‘یا ’فائنل ایگزٹ‘ کے حوالے سے باقی کارروائی ابشر سسٹم سے مکمل کی جائے گی، کارکن کے سفر سے قبل لازمی ہے کہ اس کا مقررہ اداروں سے طبی معائنہ کرایا جائے (منظور شدہ طبی اداروں کے بارے میں وزارت صحت کی جانب سے بعدمیں اعلان کیا جائے گا)۔
وزارت کی جانب سے مزید کہا گیا ہے کہ ’آجر پر لازم ہے کہ وہ فائنل ایگزٹ پر جانے والے کارکنوں کے جملہ حقوق اور واجبات ادا کرے ساتھ ہی کارکن کو فضائی ٹکٹ فراہم کرنا بھی آجر کے ذمہ ہوگا‘۔
ذرائع نے واضح کیا کہ ’اگر کوئی کارکن مذکورہ خصوصی اقدام سے مستفیض ہونے کا خواہش مند ہواوروہ فائنل ایگزٹ پراپنے ملک جانا چاہے مگر کفیل کی جانب سے رکاوٹ پیش آنے کی صورت میں کارکن براہ راست خروج نہائی کی کارروائی کے لیے درخواست جمع کرانے کا اہل ہو گا ، اس صورت میں اگرمتعلقہ ادارے کی جانب سے تعاون درکارہواتومخصوص یونٹ کی جانب سے ہر طرح کا تعاون کیاجائے گا‘۔