لیسٹر شائر ....... یونیورسٹی آف لیسٹر کے سائنسدانوں کی طرف سے جاری کردہ تازہ ترین تحقیقی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ رنگ برنگے بلب اور انکی روشنی نہ صرف دیکھنے میں بہت بھلی لگتی ہے بلکہ ان سے درد شقیقہ یا مائیگرین سمیت کئی بیماریوں سے بھی بچا جاسکتا ہے اور انکا علاج بھی کیا جاسکتا ہے جنمیں کانوں میں گھنٹیاں بجنے کا احساس بھی شامل ہے۔ جسے ٹینٹس کہا جاتا ہے۔ یہ ایک ایسی بیماری ہے جس میں دنیا کے لاکھوں افراد مبتلا بتائے جاتے ہیں مگر اب تحقیق اور تجربے سے پتہ چلا ہے کہ رنگ بدلتے بلبوں کی روشنی سے یہ مرض ہمیشہ کیلئے ختم ہوسکتا ہے۔ ماہرین کا کہناہے کہ اس مقصد کیلئے رنگین لینسز بھی کارگر ثابت ہوسکتے ہیں۔ تجربے کے دوران پتہ چلا کہ 40فیصد افراد کو رنگین بلبوں کی روشنی سے کافی افاقہ ہوا۔ اب اس تحقیقی منصوبے پر کام کرنے والے افراد اسے وسیع تر بنیادوں پر آزمانے کا ارادہ کررہے ہیں۔ اندازے کے مطابق صرف برطانیہ میں ٹینٹس کے مریضوں کی تعداد 60لاکھ سے زیادہ ہے۔