Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ایپل نے آئی فون 16 ای لانچ کر دیا، خوبیاں اور خامیاں کیا ہیں؟

آئی فون 16 ای میں ایپل انٹیلی جنس فیچر موجود ہے (فوٹو: سی نیٹ)
موبائل فون بنانے والی کمپنی ایپل نے انٹری لیول آئی فون 16 ای لانچ کر دیا ہے۔
گیجٹ 360 ویب سائٹ کے مطابق اس فون میں آئی فون 16 سیریز جیسے فیچرز ہیں جن میں 48 میگا پکسل پرائمری کیمرہ، ایپل انٹیلی جنس فیچرز اور اے  18 ایس او سی شامل ہے۔ لیکن اس کا ڈیزائن آئی فون 16 سے مختلف ہے۔
کہا جاتا ہے کہ یہ آئی فون 16 کے اے 18 چِپ سیٹ کا بائنڈ ورژن ہے جو اس فون کی پرفارمنس کو متاثر کر سکتا ہے۔
اگر آئی فون 16 ای کے تکنیکی فیچرز پر نظر ڈالیں تو پتا چلتا ہے کہ اس میں ہیکسا کور سی پی یو اور کواڈ کور جی پی یو ہے، جبکہ سٹینڈرڈ ماڈل میں ویسا ہی سی پی یو ہے اور جی پی یو کی تعداد پانچ ہے۔
آئی فون 16 پرو ماڈلز میں پائے جانے والے اے 18 پرو چِپ سیٹ کے مقابلے میں جی پی یو کے فرق کو بڑھایا جا سکتا ہے۔ اس میں ویسا ہی سی پی یو کور کاؤنٹ ہے لیکن ہیکسا کور جی پی یو موجود ہے۔
اس تبدیلی کے ساتھ سی پی یو کی پرفارمنس ایک جیسی ہے لیکن گرافک مواد جیسے تھری ڈی گیمز کھیلتے ہوئے اس کے ممکنہ اثرات کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔ مگر ایپل نے یہ نہیں بتایا کہ اس کا آئی فون 16 ای کی کارکردگی پر کوئی اثر پڑ سکتا ہے۔
ایپل کی طرف سے اے 18 ایس او سی کے استعمال کے باوجود آئی فون 16 ای میں ایپل انٹیلی جنس فیچر موجود ہے اور ہو سکتا ہے کہ اس میں آٹھ جی بی ریم موجود ہو جو مصنوعی ذہانت کی خصوصیات تک رسائی کے لیے ضروری ہے۔

 

شیئر: