انڈیا میں کورونا متاثرین کی تعداد 5734 جبکہ 166 ہلاک ہو چکے ہیں۔ فوٹو اے ایف پی
انڈیا میں مکمل لاک ڈاؤن کے 15 روز مکمل ہو چکے ہیں لیکن گذشتہ روز ہونے والے اعلیٰ سطح کے اجلاس میں وزیراعظم نریندر مودی نے لاک ڈاؤن جاری رکھنے کا عندیہ دیا ہے۔ لاک ڈاؤن میں توسیع کا امکان پہلے سے ہی ظاہر کیا جا رہا تھا۔
انڈیا کے ٹی وی چینل این ڈی ٹی وی نے وزیراعظم کی ویڈیو لنک کے ذریعے ہونے والی میٹنگ میں شرکت کرنے والے رہنماؤں کے حوالے سے لکھا ہے کہ وزیراعظم کی ہدایت کے مطابق ’حکومت کی پہلی ترجیح ایک ایک جان کی حفاظت ہے۔ ملک میں حالات ’سماجی ایمرجنسی‘ کی طرح ہیں جس سے سخت فیصلے کی ضرورت پڑی ہے اور ہمیں مستقل ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے۔‘
انھوں نے مزید کہا کہ ’کورونا سے پہلے اور بعد والی زندگی ایک جیسی نہیں ہوگی۔‘
وزیراعظم سے پہلے ماہرین بھی کچھ ایسے ہی خدشات کا اظہار کرچکے ہیں۔
انڈیا میں لاک ڈاؤن کی وجہ سے تقریباً تمام قسم کے بازار بند ہیں۔ سٹاک مارکیٹ میں روزانہ بلکہ ہر گھنٹے اتار چڑھاؤ دیکھا جا رہا ہے لیکن اگر گذشتہ ایک ماہ کی بات کی جائے تو ممبئی سٹاک ایکسچینج میں تقریباً 10 ہزار پوائنٹس کی کمی ریکارڈ کی گئی۔
مختلف شعبوں میں کام کرنے والی بہت سی انڈسٹریز اب سینیٹائزر بنانے یا ماسک بنانے کا کام کر رہی ہیں لیکن جو آٹو اور رکشہ ڈرائیورز ہیں یا جو پان، بیڑی اور چائے وغیرہ کی چھوٹی دکانیں چلاتے تھے وہ اب سڑکوں پر آچکے ہیں۔
دہلی کے مختلف علاقوں میں ایسا لگتا ہے کہ ہر تیسرا شخص سبزی بیچ رہا ہے۔ کسی نے اپنے ٹھیلے پر پیاز رکھی ہوئی ہے تو کوئی لہسن کی ریڑھی لے کر چل رہا ہے، کسی نے گوبھی بھر رکھی ہے تو کوئی ٹماٹر اور آلو بیچتے نظر آ رہا ہے۔
دیہاڑی دار مزدوروں کی حالت ناگفتہ بہ ہے۔ گذشتہ سال اس وقت فصل کی کٹائی کے لیے مزدور دھونڈے سے بھی نہیں ملتے تھے لیکن لاک ڈاؤن کے بعد اب یہ حالت ہے کہ نصف اجرت پر کام کرنے کے لیے تیار ہیں تاکہ کسی طرح تو شکم کی آگ کو بجھایا جا سکے۔ تاہم اس حالت میں بھی سماجی دوری پر بہت حد تک عمل کیا جا رہا ہے۔
دریں اثنا دہلی میں 20 مقامات کو کوویڈ 19 کا ہاٹ سپاٹ قرار دے کر سیل کر دیا گیا ہے جن میں ایشیا کی سب سے بڑی کالونی کہلائے جانے والے علاقے سنگم وہار کے کچھ حصے کے ساتھ تبلیغی جماعت کے مرکز اور اس کے اردگر آباد بستی حضرت نظام الدین بھی شامل ہے۔
اس سے قبل انڈیا کی سب سے بڑی ریاست اتر پردیش میں ایک درجن سے زیادہ اضلاع کی نشاندہی کرکے اسے سیل کر دیا گیا تھا۔
وزارت صحت کی تازہ ترین معلومات کے مطابق جمعرات کو ملک میں کورونا وائرس کے مثبت کیسز کی تعداد 5734 ہو گئی ہے جبکہ ہلاکتوں کی تعداد 166 ہو چکی ہے، یعنی گذشتہ 24 گھنٹے میں مزید 17 ہلاکتیں ہوئی ہیں۔
شمال مشرقی دہلی کے ایک رہائشی ماہ عالم نے اردو نیوز کو بتایا ہے کہ دہلی میں ایک ڈاکٹر اور متعدد نرسوں کے کورونا ٹیسٹ پازیٹو آنے کی خبر کے بعد سے وہاں خوف کا ماحول ہے۔
دوسری جانب ممبئی کے بعد پونے نے بھی عام مقامات پر ماسک پہننا لازمی قرار دے دیا ہے۔