دبئی میں محکمہ صحت کے حکام نے کہا ہے کہ وہ کورونا وائرس سے صحت یاب ہونے والے مریضوں کے خون سے پلازما لے کر دیگر مریضوں کا علاج کریں گے۔
محکمہ صحت کے حکام نے یہ اعلان اس وقت کیا جب متحدہ عرب امارات نے کورونا وائرس کے شکار افراد کے لیے اس طریقہ علاج کے اختیار کرنے کی منظوری دی۔
عرب نیوز کے مطابق یہ طریقہ علاج جو کنوالسنٹ پلازما تھراپی کہلاتا ہے، اسی ہفتے کسی بھی وقت شروع کیا جائے گا۔
دبئی ہیلتھ کارپوریشن کے چیف ایگزیکٹو آفیسر ڈاکٹر یونس کاظم نے بتایا ہے کہ محکمہ صحت نے دبئی کے ہسپتالوں میں اس طریقہ علاج کے پروٹوکول متعارف کرا دیے ہیں تاکہ وائرس کی روک تھام کی جا سکے۔
مزید پڑھیں
-
دبئی میں مزید دو ہفتے کے لیے لاک ڈاونNode ID: 469551
-
امارات: گھریلو ملازماؤں کا واپسی سے انکارNode ID: 471376
-
بڑے پیمانے پر کورونا ٹیسٹ کا منصوبہ تیارNode ID: 471386
انہوں نے کہا کہ دبئی محکمہ صحت کے سپیشلائزڈ ڈاکٹروں نے پلازما تھراپی کے لیے عالمی معیار کے مطابق طریقہ کار اختیار کیا ہے۔
ڈاکٹر کاظم کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے بھی قواعد و ضوابط وضع کر لیے گئے ہیں کہ کون پلازما عطیہ کر سکتا ہے اور کس مریض کو اس طریقہ علاج کی ضرورت ہے۔
انہوں نے بتایا کہ دبئی محکمہ صحت نے یہ اقدام عالمی میڈیکل نتائج کی بنیاد پر اٹھایا جن میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ وائرس سے صحت یاب ہونے والے افراد کے خون میں کورونا کے خلاف اینٹی باڈی پیدا ہوتے ہیں جو اس وائرس کو روکتے ہیں۔
ڈاکٹروں کا ماننا ہے کہ کورونا سے مکمل صحت یاب ہونے والے مریضوں کے خون وائرس کے خلاف لڑنے والے اینٹی باڈی زیادہ تعداد میں ہوتے ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ جب وائرس کے شکار مریضوں کے جسم میں یہ پلازما شامل کیا جاتا ہے تو وہ کورونا کے جراثیم کی شناخت کر کے اس پر حملہ کرتا ہے۔
ڈاکٹر کاظم نے بتایا کہ امریکی محکمہ خوراک و صحت نے انکشاف کیا ہے کہ پلازما تھراپی کے طریقہ علاج سے یہ بات سائنسی طور پر ثابت ہوئی کہ اس طرح مریضوں کے صحت یاب ہونے کی رفتار میں تیزی آئی اور ان کو ہسپتال میں بہت کم دن رکھنا پڑا۔
-
امارات کی خبروں کے لیے ”اردو نیوز یو اے ای“ گروپ جوائن کریں