بالی وڈ اداکارہ کنگنا رناوت کی بہن کا ٹوئٹر اکاؤنٹ نفرت پھیلانے اور ٹوئٹر کے قواعد کی خلاف ورزی پر معطل کر دیا گیا ہے۔
کنگنا کی بہن رنگولی رناوت نے اپنی ٹویٹ میں مسلمانوں اور میڈیا پر تنقید کرتے ہوئے ان سب کو گولی مارنے کا کہا تھا۔
رنگولی اناوات اپنی اداکارہ بہن کنگنا کی میڈیا مینیجر بھی ہیں اور اپنے اکاؤنٹ سے کنگنا کی سرگرمیوں کے حوالے سے شائقین کو آگاہ رکھتی ہیں۔
مزید پڑھیں
-
پہلے متعدد ناکے توڑے پھر پولیس افسر کا ہاتھ کاٹ دیاNode ID: 471276
-
انڈین ہسپتال میں مریضوں کے لیے مذہب کی بنیاد پر وارڈزNode ID: 471961
-
انڈیا میں طبی عملے پر ایک اور حملہNode ID: 472241
رنگولی کی ٹویٹ انڈیا کی ریاست اترپردیش میں ہونے والے واقعے کے ردعمل میں سامنے آئی تھی۔ گذشتہ روز اتر پردیش کے ضلع مرادآباد میں کورونا سے متاثرہ افراد کے اہل خانہ کو قرنطینہ کرنے کے لیے جب طبی ٹیم ان کے گھر پہنچی تو ان پر حملہ کر دیا گیا۔
طبی ٹیم میں ڈاکٹر اور ایمبولینس ڈرائیور سمیت متعدد پولیس اہلکار بھی شامل تھے۔
سوشل میڈیا صارفین نے اس حملے پر جہاں شدید تنقید کی وہیں اسے فرقہ وارانہ رنگ دیتے ہوئے مسلمان طبقے کو نشانہ بنایا۔
رنگولی نے بھی اپنی ٹویٹ میں مسلمانوں اور میڈیا پر تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ 'ان کو قطار میں کھڑے کر کے گولی مار دینی چاہیے۔'
رنگولی کی اس ٹویٹ کو نامور شخصیات نے رپورٹ کیا تھا جس کے بعد ٹوئٹر نے پالیسی کی خلاف ورزی اور نفرت پھیلانے پر ان کا اکاؤنٹ معطل کر دیا۔
اداکار سنجے خان کی بیٹی اور جیولری ڈیزائنر فرح علی خان نے رنگولی کی ٹویٹ رپورٹ کرنے کی وجہ بتاتے ہوئے کہا کہ 'رنگولی نے ایک مخصوص طبقے کو نشانہ بنایا تھا اور انہیں قتل کرنے کا کہا تھا اور خود کا موازنہ ہٹلر کی نازی پارٹی سے کیا تھا۔'
Great job, Farah ! Thank you @TwitterIndia
— Arfa Khanum Sherwani (@khanumarfa) April 16, 2020
فلم پروڈیوسر سواتی نے بھی ٹویٹ کی کہ 'مسلمانوں اور صحافیوں کے قتل کی دعوت دینا آزادی اظہار رائے نہیں بلکہ نفرت انگیزی ہے۔'
Calling for genocide of Muslims & journalists is not FoE. It is hate speech https://t.co/bZqXX6Vn9E
— Swati Chaturvedi (@bainjal) April 16, 2020
رنگولی نے ٹوئٹر اکاؤنٹ معطل ہونے پر بیان جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ 'ٹوئٹر ویسے بھی امریکی فورم ہے جو متعصب ہونے کے ساتھ ساتھ انڈیا کے خلاف بھی ہے۔' انہوں نے کہا کہ 'وہ ٹوئٹر اکاؤنٹ کھلوانا بھی نہیں چاہتیں اور نہ ہی ایسے فورم کو مضبوط بنانا چاہتی ہیں جہاں وہ کھل کر اظہار خیال نہ کر سکیں۔' رنگولی نے سوال اٹھایا کہ 'ٹوئٹر پر وزیراعظم اور وزیر داخلہ کو دہشت گرد تو کہہ سکتے ہیں لیکن ڈاکٹرز اور طبی عملے پر ہونے والے تشدد پر تنقید نہیں کر سکتے۔'
Here is #RangoliChandel Statement on her account suspension. I do not agree completely about anti India but true @TwitterIndia has been #BaisedTwitter on her. Why only she there are a lot of people who are attacking her on twitter why not u block them too. https://t.co/PoX489XRL4 pic.twitter.com/SW5APmaBOT
— Ashutosh Adarsh (@AshutoshAdarsh) April 16, 2020