Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کیا سانس روکنے سے کورونا کی تشخیص ممکن ہے؟

کورونا سے بچاو کےلیے سماجی دوری انتہائی اہم ہے (فوٹو، سوشل میڈیا)
سعودی ماہر امراض قلب ڈاکٹر خالد النمر نے کورونا وائرس کی جانچ کے لیے ان باتوں کو بے بنیاد قرار دیا ہے جن میں کہا جاتا تھاکہ صبح اٹھنے کے بعد 10 سیکنڈ تک سانس روکنے کے بعد اگر کھانسی نہ آئے تو کورونا نہیں۔
ڈاکٹر النمر کا کہنا ہے کہ میڈیکل ہسٹری میں ایسی کوئی دلیل نہیں ملتی جس سے اتنی آسانی سے اس مہلک مرض کی تشخیص کی جاسکے۔ سوشل میڈیا پر لوگ ایسی باتیں وائرل کردیتے ہیں جن کی کوئی منطق یا دلیل نہیں ہوتی۔

کورونا وائرس ٹیسٹ لیبارٹری میں ہی ممکن ہے(فوٹو، سوشل میڈیا)

مقامی ویب نیوز ’عاجل ‘ نے سعودی ماہر امراض قلب ڈاکٹر خالد النمر سے سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والے’ کورونا ٹیسٹ‘ کے حوالے سے دریافت کیا جس میں کہا جاتا تھا کہ ’آپ خود ہی کورونا ٹیسٹ کرسکتے ہیں، صبح بیدار ہوتے ہی دس سیکنڈ تک سانس روکیں اگر اس دوران آپکی سانس خراب نہ ہواور آپکو کھانسی بھی نہیں ہوتو یہ اس امر کی دلیل ہے کہ آپ کورونا کے مرض میں مبتلا نہیں ‘۔
ڈاکٹر النمر کا کہنا تھا کہ طب میں ایسا کوئی طریقہ رائج ہے اور نہ ہی اسکی کوئی دلیل ، کورونا ٹیسٹ کا مرحلہ کافی پیچیدہ ہوتا ہے اس کےلیے میڈیکل لیبارٹری درکار ہوتی ہے خون اور دیگر مواد کے نمونوں کا لیبارٹری میں تفصیلی تجزیہ کیاجاتا ہے جس کے بعد اس وائرس کا انکشاف ہوتا ہے۔
سعودی ماہر امراض قلب کا مزید کہنا تھا کہ کورونا سے بچنے کےلیے 4 نکات پر عمل کیاجائے جن میں سب سے پہلے اس امر کی یقین دہانی کرلی جائے کہ کورونا وائرس کی منتقلی انسانوں کے ذریعے ہوتی ہے اور ہاتھ اس کا سب سے بڑا ذریعہ ہیں اس لیے سماجی رابطوں سے دوری پر زوردیا جاتاہے۔
ڈاکٹر النمر کے مطابق سوشل ڈسٹینسنگ سب سے پہلا فارمولا ہے جس پر سختی سے ہر ایک کو عمل کرنا چاہئے، دوسرے نمبر پر اس امر کا خاص خیال رکھیں کہ ہاتھوں کو جراثیم کش مواد یا صابن سے اچھی طرح دھوئے بغیر آنکھوں ، ناک بلکہ منہ کے کسی حصے کو نہ چھوئیں,

ہاتھوں کو جراثیم کش محلول سے اچھی طرح صاف کیاجائے(فوٹو، ایس پی اے)

مارکیٹ جاتے وقت اس امر کا خاص اہتمام کیاجائے کہ شاپنگ ٹرالی کا دستہ جراثیم کش مواد سے صاف کیا گیاہو ، مارکیٹ سے سامان خریدنے کے بعد گھر آتے ہی ہاتھوں کو صابن سے دھوئیں جس کا دورانیہ کم از کم 20 سیکینڈ ہونا لازمی ہے۔

شیئر: