رمضان کا چاند نظر آتے ہی اردگرد ماحول کے علاوہ میڈیا پر بھی کچھ تبدیلیاں دیکھنے کو ملتی رہی ہیں، جہاں مساجد میں حاضری بڑھ جاتی، وہیں ٹی وی اور ریڈیو پر مذہبی پروگرام شروع ہو جاتے ہیں۔
بچپن سے جاری اس سلسلے میں اب تک اردگرد کا ماحول تو ویسا ہی ہے لیکن میڈیا پر بہت کچھ بدل گیا ہے، مختلف چینلز پر چڑھنے والی رمضان ٹرانسمیشن کی ہنڈیاں کم و بیش ایک سی ہی ہوتی ہیں۔ فیشن کے مصالحوں کی مدد سے گلیمر کے تڑکے تو اس کے نمایاں اجزا ہیں ہی تاہم غیر نمایاں اجزا کمرشل ازم اور ریٹنگ ہے۔
جھلملاتے سیٹوں پر زرق برق ملبوسات پہنے خواتین و حضرات اور پروگراموں کا سکرپٹ تو اپنی جگہ مگر کچھ مناظر ایسے بھی ہوتے ہیں جن میں میزبان بھاگتے ہوئے لوگوں کی طرف انعام اچھال رہے ہوتے ہیں، کبھی آم کھانے کا مقابلہ ہوتا ہے تو کبھی میوزیکل چیئر کا۔
مزید پڑھیں
-
کورونا، لاک ڈاؤن: عید کی برینڈڈ کلیکشن خطرے میںNode ID: 472786
-
’میرے بابا آپ کے لیے ڈیوٹی پر ہیں، آپ گھر پر رہیں‘Node ID: 473006
-
ماہ رمضان کے لیے ابھی سے اپنے جسم کو کیسے تیار کریں؟Node ID: 473031