دنیا میں پچاسواں ارتھ ڈے ایک ایسی کیفیت میں منایا جا رہا ہے جب زمین کے بیشتر مکین اپنے گھروں تک محدود ہیں۔ نتیجتا حالیہ برسوں میں بڑھنے والی ظاہری آلودگی میں خاصی کمی ہونے کی اطلاعات سامنے آتی رہی ہیں۔
لاک ڈاؤن کے دوران ارتھ ڈے کی عمومی تقریبات نہ ہو سکنے کی وجہ سے ارتھ نیٹ ورک نے بھی اس سال ڈیجیٹل سرگرمیوں پر زیادہ توجہ دی ہے۔ ان اقدامات کے تحت آگاہی مہمات کو خصوصی ترجیح دی گئی ہے۔
مزید پڑھیں
-
’ایک بیرل تیل سے نیٹ فلیکس کی سبسکرپشن مہنگی ہے‘Node ID: 473481
-
پاکستان میں ’ذخیرہ اندوزوں کی تاک میں رہ کر انعام پائیں'Node ID: 473561
-
’نہاری کھانے اب پاکستان مت جانا‘Node ID: 473591
کورونا وائرس کی صورت حال کے ساتھ ساتھ موسمیاتی اور ماحولیاتی تبدیلیوں کو بھی حالیہ مہم کا خصوصی حصہ بنایا گیا ہے۔
پانی کے کم استعمال، آلودگی پھیلانے والی اشیا خصوصا پلاسٹک کا استعمال ترک کرنے سمیت سوشل میڈیا صارفین نے ملتے جلتے موضوعات پر گفتگو شروع کی تو اسے ٹرینڈز لسٹ کا حصہ بنا ڈالا۔
ٹینا چوھدری نامی صارف نے موضوع پر گفتگو کرتے ہوئے لکھا ’زمین ماں کی طرح ہماری پرورش کرتی ہے، اب یہ ہماری ذمہ داری ہے کہ اسے صاف اور سرسبز رکھیں۔‘
ابیل پریمناتھ نے اپنی ٹویٹ میں لکھا ’ہمارے پاس ایک ہی زمین ہے، قبل اس کے کہ بہت دیر ہو جائے یہ ہماری ذمہ داری ہے کہ اس کا خیال رکھیں۔‘
انڈین وزیراعظم نریندر مودی نے بھی اپنے ٹوئٹر پیغام میں خیال رکھنے پر زمین کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے لکھا ’آئیں عزم کریں کہ صاف، صحت مند اور مزید بہتر زمین کے لیے کوشش کریں گے۔‘
امریکی خلائی تحقیقاتی ادارے ناسا کی جانب سے سوشل میڈیا پر عالمی یوم ارض کی مناسبت سے ایک مختصر ویڈیو جاری کی گئی جس میں گزشتہ پانچ دہائیوں کے درمیان خلا سے زمین کے مختلف مناظر اور کرہ ارض پر آنے والی تبدیلیوں کو یکجا کیا گیا تھا۔
For the 50th anniversary of #EarthDay, a look at five decades of @NASAEarth observations from space.
From the Apollo 8 "Earthrise" image to a growing fleet of satellites, these missions enhanced our understanding of our home planet: https://t.co/S8DuPAQpm1 #EarthDayAtHome pic.twitter.com/cu0skXQNVj
— NASA (@NASA) April 22, 2020
ثانیہ سعید نامی صارف نے ارتھ ڈے کے ہیش ٹیگز استعمال کرتے ہوئے کی گئی ٹویٹ میں لکھا ’زمین کا عالمی دن تو 50 برسوں سے ہر سال آتا ہے لیکن اس بار یہ اس لیے خاص ہے کہ دھرتی ماں کی پرورش کا حق ادا کرنے کا وقت ہے۔‘
کری ایٹو خدیجہ نامی صارف نے عالمی یوم ارض کے حوالے سے گفتگو میں حصہ لیا تو خطوط میں استعمال ہونے مخصوص جملے اپنے اظہار بیان کے لیے استعمال کرتے ہوئے لکھا ’پیاری زمین، امید ہے آپ ان دنوں خیریت سے ہوں گی۔‘
سالانہ بنیادوں پر منائے جانے والے ارتھ ڈے کا آغاز 1970 میں ہوا تھا۔ کیلیفورنیا میں بڑے پیمانے پر تیل پھیل جانے اور اس کے برے اثرات کو اس دن کے منائے جانے کی اہم وجہ تسلیم کیا جاتا ہے۔ گزرتے وقت کے ساتھ ساتھ یہ دن ارتھ ڈے نیٹ ورک کا حصہ 193 ملکوں تک پھیل چکا ہے۔
-
واٹس ایپ پر پاکستان کی خبروں کے لیے ’اردو نیوز‘ گروپ جوائن کریں