Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’نہاری کھانے اب پاکستان مت جانا‘

سوشل میڈیا پر انڈیا کے صحافی دیپک چوریسا کی پرانی ٹویٹ پر بحث جاری ہے (فوٹو:سوشل میڈیا)
ٹوئٹر ٹرینڈز کب کیسے کہاں بنتے ہیں اس بارے میں حتمی طور پر کچھ کہا نہیں جاسکتا۔ پروموشنل ٹرینڈز کے علاوہ کبھی کبھی ایسے الفاظ بھی ٹرینڈ لسٹ میں نظر آتے ہیں کہ حیرت ہوتی ہے۔
جسے آج انڈیا میں  لفظ نہاری صبح سے ٹرینڈز لسٹ میں موجود ہے جس کی وجہ ایک پرانی ٹویٹ ہے۔
انڈیا کے مشہور صحافی دیپک چوریسا نے 10 سال پہلے ٹویٹ کی تھی جس میں انہوں نے لکھا تھا کہ 'کل پاکستان جا رہا ہوں امید کرتے ہیں اچھی نہاری کھانے کو ملے گے۔'
کئی سوشل میڈیا صارفین ان کی پرانی ٹویٹ پرانہیں تنقید کا نشانہ بھی بنا رہے ہیں جب کہ اکثر صارفین انہیں پرانی ٹویٹ ڈیلیٹ کرنے کا بھی مشورہ بھی دیتے نظر آرہے ہیں۔
ٹوئٹر صارف عظیم اختر نے لکھا کہ یہ پاکستان جا کر نہاری بھی کھا سکتے ہیں اور واپس آ کر نفرت کو فروغ دے سکتے ہیں۔

یہ ٹویٹ آج سے ٹھیک دس سال پہلے  13جولائی 2010 کو کی گئی تھی جس کو مدںظر رکھتے ہوئے سوشل میڈیا صارف امن قریشی نے لکھا کہ یہ  ٹویٹ دس سالہ چیلنج میں لی جا رہی ہے۔

محمد فرقان نے لکھا نہاری کھانے پاکستان کیوں جانا ہے؟ انڈیا میں بھی بہت اعلی نہاری ملتی ہے۔ پرانی دہلی جائیں ،مل جائے گی۔ اب مت جانا پاکستان۔ او کے‘

ٹوئٹر صارف سعیم سعید نے لکھا کہ  بہت عرصہ ہو گیا نہاری کھائے ہوئے۔ اب کی بار کب جا رہے پاکستان نہاری کھانے؟

اشمس نے لکھا کہ میاں نہاری کیسی تھی ؟ ویسے اپنے انڈیا کی نہاری بھی بہت عمدہ ہے۔

 

شیئر: