پاکستان میں کورونا وائرس کا پہلا کیس سندھ کے شہر کراچی میں آیا تھا۔ فوٹو: اے ایف پی
پاکستان میں صوبہ سندھ کے وزیراعلٰیٰ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ 'کورونا وائرس کے پھیلنے کے حوالے سے 'ماہرین کے مطابق اگلے 15 دن بہت اہم ہیں، ان میں لاک ڈاؤن سخت کریں گے۔'
جمعرات کی رات اپنے بیان میں مراد علی شاہ نے کہا کہ 'میں رات گئے آپ کو تکلیف دے رہا ہوں، ہمارے ہسپتال مریضوں سے بھر گئے ہیں، عوام تراویح گھروں میں پڑھیں اور میری علما سے بھی درخواست ہے کہ حکومت سے تعاون کریں۔ یہ فیصلے ہم نے ڈاکٹروں اور ماہرین کی مشاورت سے کیے ہیں۔'
'بدھ کو سندھ کے ڈاکٹرز اہم نیوز کانفرنس میں اپنے خدشات کے حوالے سے آگاہ کر چکے ہیں کہ اگر بڑے اجتماعات سے گریز نہ کیا گیا تو یہ وبا بڑی تیزی سے پھیلے گی اور اب پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن پنجاب نے بھی وہی خدشات ظاہر کیے ہیں۔'
' صدر مملکت عارف علوی نے مساجد کے حوالے سے اہم فیصلہ کیا اور میری فون پر ان سے بات ہوئی ہے۔ اس معاہدے کی بنا پر ان فیصلوں کی ذمہ داری حکومت پر ہوگی۔'
وزیراعلٰی نے کہا کہ 'اگر کسی وقت وفاقی یا صوبائی حکومت کو یہ محسوس ہوا کہ کورونا وائرس کی وجہ سے حالات خراب ہوتے جا رہے ہیں یا اور خراب ہونے کا خدشہ ہے تو حکومت اس پالیسی کو تبدیل کر سکتی ہے۔'
انہوں نے کہا کہ 'آج بھی سندھ میں 12 سے ساڑھے 3 بجے تک لاک ڈاؤن ہوگا اور کسی کو گھر سے نکلنے کی اجازت نہیں ہوگی، مساجد میں صرف 3 سے 5 افراد کو نماز جمعہ پڑھنے کی اجازت ہوگی۔'
'ہمیں کافی مشکل فیصلے کرنا پڑ رہے ہیں۔قواعد و ضوابط کی پابندی نہ کرنے والے شاپنگ سینٹرز کو بند کرنے کا حکم دیا ہے۔'
'چھوٹے تاجر بھی تعاون کررہے ہیں اور ہوم ڈلیوری کر رہے ہیں۔'
وزیراعلٰی کا کہنا ہے کہ 3 سے 5 افراد کو نماز جمعہ پڑھنے کی اجازت ہوگی (فوٹو: اے ایف پی)
انہوں نے کہا کہ 'اگر یہ فیصلے غلط ہیں تو اللہ ہماری نیت دیکھ کر معاف کردے گا۔'
پاکستان میں کورونا کے مریضوں کی تعداد 11 ہزار سے زائد ہو گئی ہے۔
واضح رہے کہ پاکستان میں کورونا وائرس کا پہلا کیس 26 فروری کو کراچی میں سامنے آیا تھا۔