رابطہ عالم اسلامی نے پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں کورونا وائرس کو پھیلنے سے روکنے کے لیے طبی امداد دی ہے-
اسلام آباد میں منعقدہ ایک خصوصی تقریب میں یہ امداد حوالے کی گئی- اس موقع پر وزیراعظم کشمیر راجا فاروق حیدر خان اور پاکستان میں سعودی سفیر بھی موجود تھے۔
وزیراعظم راجا فاروق حیدر نے امداد پر سعودی حکومت اور رابطہ عالم اسلامی کا شکریہ ادا کیا ہے-
یاد رہے کہ رابطہ عالم اسلامی نے کورونا وائرس کی وبا سے نمٹنے کے لیے عالمی تنظیم اور 16 ممالک میں امدادی پروگرام چلائے ہوئے ہے-
رابطہ عالم اسلامی نے وبا سے نمٹنے کے لیے اقوام متحدہ، عالمی ادارہ صحت اور متعلقہ ملکوں کی حکومتوں کے ساتھ یکجہتی پیدا کرکے ہنگامی امدادی پروگرام تیار کیا تھا-
مزید پڑھیں
-
شاہ سلمان سینٹر کی کے پی میں امدادی مہم
Node ID: 459466
سبق ویب سائٹ کے مطابق رابطہ عالمی کے ترجمان عبدالوھاب الشہری نے واضح کیا کہ ایشیا، افریقہ اور یورپ کے براعظموں میں متاثرہ ممالک کی مدد تین محاذوں پر کی گئی- ان میں مسلم اور غیرمسلم دونوں طرح کے ممالک کو شامل کیا گیا ہے-
رابطہ عالم اسلامی نے عالمی ادارہ صحت کے وبا سے نمٹنے کے مشن، مختلف ممالک کی حکومتوں اور صحت کی وزارتوں کو مالی تعاون فراہم کیا ہے-
ترجمان نے بتایا کہ کورونا وائرس کا علاج کرنے والے سرکاری ہسپتالوں کو انتہائی نگہداشت والے میڈیکل بیڈ، وائرس کے معائنے میں کام آنے والی مشینیں، نگرانی کے آلات، مصنوعی تنفس کے آلات اورآکسیجن سلنڈر وغیرہ فراہم کیے گئے جبکہ مکمل میڈیکل بیگ بھی تقسیم کیے گئے جس میں ماسک، سینیٹائزر، وائرس سے آگہی دینے والا لٹریچر شامل تھا-
وبا کو پھیلنے سے روکنے کے لیے لاک ڈاؤن یا گھریلو قرنطینہ جیسے اقدامات کو کامیاب بنانے کے لیے غریب اور نادار معاشروں کو خوراک فراہم کی جا رہی ہے- روزانہ کی بنیاد پر راشن تقسیم کرانے کا کام ہو رہا ہے-
عبدالوھاب الشہری کا کہنا تھا کہ پہلے مرحلے میں پاکستان، کشمیر، جنوبی افریقہ، ملاوی، سینیگال، چاڈ، جبوتی، سوڈان، صومالیہ، نائجیریا، افغانستان، بوسنیا، کروشیا، اسپین، اٹلی اور سربیا کو امدادی پروگرام میں شامل کیا گیا-