قرنطینہ مرکز میں پناہ لینے والی خاتون کے ساتھ اجتماعی زیادتی
قرنطینہ مرکز میں پناہ لینے والی خاتون کے ساتھ اجتماعی زیادتی
اتوار 26 اپریل 2020 18:04
ایک جونیئر پولیس افسر کو غفلت برتنے پر معطل کر دیا گیا ہے (روئٹرز)
انڈیا کی ریاست راجھستان میں ایک خاتون کو قرنطینہ سینٹر میں اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا۔
خاتون کو اس وقت زیادتی کا نشانہ بنایا گیا جب ان کو پولیس کی جانب سے ایک سکول میں ایک رات کے لیے قرنطینہ میں رکھا گیا جہاں تین مردوں نے ان کے ساتھ اجتماعی زیادتی کی۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق اتوار کو رپورٹ ہونے والا یہ واقعہ گذشتہ ہفتے پیش آیا تھا۔
یومیہ اجرت پر کام کرنے والی یہ خاتون اپنے گاؤں کا راستہ بھول جانے اور میلوں پیدل چلنے کے بعد پناہ کے لیے پولیس سٹیشن پہنچی تھی۔
راجھستان کے ضلعے سوائے مادھو پور کے پولیس سٹیشن کے ڈپٹی سپرٹنڈنٹ اور کیس کے تفتیشی افسر پرتھ شرما کے مطابق '23 اپریل کو سکول میں جن تین آدمیوں نے خاتون کے ساتھ اجتماعی زیادتی کی ان کو گرفتار کر لیا ہے۔'
متاثرہ خاتون نے جن کی عمر 40 سے 45 کے درمیان ہے، اپنے بیان میں پولیس کو بتایا کہ وہ سوائے مادھو پور سے کئی دن پیدل چلنے کے بعد جس گاؤں پہنچی وہاں انہیں اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا۔
پولیس افسر پرتھ شرما کے مطابق خاتون کو ایک مقامی قرنطینہ سینٹر میں بھیج دیا گیا ہے جہاں اس کا کووڈ19 کا ٹیسٹ ہوگا۔
ان کا کہنا تھا کہ ایک جونیئر پولیس افسر کو غفلت برتنے پر معطل کر دیا گیا ہے۔
انڈین حکام کے مطابق ملک میں سخت قوانین کے باوجود ہر 20 منٹ میں جنسی زیادتی کا ایک کیس رپورٹ ہوتا ہے۔
انڈیا میں گذشتہ ماہ سے وزیراعظم نریندر مودی کی جانب سے لاک ڈاؤن نافذ کیا گیا ہے۔ لاک ڈاؤن کی وجہ سے ہزاروں افراد اپنی نوکریاں کھو چکے ہیں اور اپنے آبائی علاقوں کو جانے کے لیے لوگوں نے میلوں پیدل سفر بھی کیا ہے۔
ان میں سے کئی شہری ایسے قرنطینہ سنیٹرز بھی پہنچ گئے ہیں جہاں پر پہلے ہی سے بہت سارے لوگوں کو قرنطینہ میں رکھا گیا ہے۔
انڈیا میں کورونا وائرس سے 26 ہزار سے زیادہ افراد متاثر ہوچکے ہیں۔