سعودی عرب فی الوقت دوسرے مرحلے سے گزر رہا ہے.(فوٹو ایس پی اے)
سعودی عرب میں 24 گھنٹے کے کرفیو میں نرمی سے سعودی شہریوں اور مقیم غیرملکیوں کے حلقوں میں یہ سوال سامنے آیا ہے کہ کرفیو میں نرمی کےاسباب کیا ہیں اور کورونا کی الٹی گنتی کب شروع ہوگی؟
سبق ویب سائٹ کے مطابق الجبیل رائل کمیشن میں ادارہ طبی خدمات کے ڈائریکٹر ڈاکٹر محمد المقبل نے کرفیو میں نرمی کے اسباب بیان کیے ہیں.
ڈاکٹر محمد المقبل نے مشرقی ریجن کے ایوان صنعت و تجارت کی جانب سے منعقدہ ایک پروگرام میں کہا کہ پہلا سبب سعودی حکومت کا یہ اطمینان تھا کہ مقامی شہری اور مقیم غیرملکی حفاظتی اقدامات کی خوش دلی سے پابندی کررہے ہیں۔
یہ پابندی وائرس کو پھیلنے سے روکنے اور کورونا سے لوگوں کو بچانے کی بہت بڑی ضمانت ہے.
دوسرا بڑا سبب یہ تھا کہ صحت حکام سعودی عرب کے مختلف علاقوں میں ان مقامات کی نشاندہی میں کامیاب ہوگئے جہاں نیا کورونا وائرس بڑے پیانے پر پھیل رہا تھا.
کرفیو میں نرمی کا تیسرا بڑا سبب حکومت کا یہ جذبہ بھی ہے کہ معاشرے کو تدریجی طور پر کرفیو سے پہنچنے والے اقتصادی، سماجی اور ذہنی نقصانات سے ممکنہ حد تک بچایا جائے.
انہوں نے مزید کہا کہ کورونا وائرس کے ایکٹیو ہونے کے تین مراحل ہیں. شدت، عروج اور الٹی گنتی.
سعودی عرب فی الوقت دوسرے مرحلے سے گزر رہا ہے. ابھی مملکت میں وائرس سے نجات کی الٹی گنتی شروع نہیں ہوئی.
ڈاکٹر محمد المقبل نے کہا کہ کورونا کی وبا بین الاقوامی ہے. دنیا بھر میں 32 لاکھ سے زیادہ افراد متاثر اور ڈھائی لاکھ سے زیادہ افراد ہلاک ہوچکے ہیں جبکہ دس لاکھ کے لگ بھگ صحت یاب بھی ہوئے ہیں.
انوہں نے کہا کہ سعودی عرب کا نظام صحت جرات مندانہ فیصلوں کے باعث وائرس کی ناکہ بندی میں کامیاب ہوگیا ہے.
انہوں نے مزید کہا کہ سعودی عرب وبائی امراض سے نمٹنے کا مثالی تجربہ رکھتا ہے. 2002 سے 2008 کے دوران کورونا وائرس پر قابو پایا گیا.
2015 میں ایک اور وائرس نے سر ابھارا وہ بھی ختم ہوگیا. کوئی بھی وائرس یا تو ویکسین سے ختم ہوتا ہے یا خود وائرس اپنی عمر کا چکر پورا کرکے ختم ہوجاتا ہے. نیا وائرس اپنی نوعیت کا منفرد ہے اس کا خطرناک پہلو یہ ہے کہ یہ تیزی سے پھیلتا ہے.