Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سندھ میں بھی مارکیٹیں اور دکانیں کھولنے کی اجازت

دکانیں صبح 6 سے شام پانچ بجے تک کھولنے کی اجازت ہوگی (فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان کے صوبہ پنجاب کے بعد اب سندھ کے وزیرِ اعلیٰ مراد علی شاہ نے بھی سوموار 11 مئی سے صوبے میں لاک ڈاؤن میں نرمی کا اعلان کرتے ہوئے چھوٹی مارکیٹیں اور دکانیں کھولنے کی مشروط اجازت دے دی ہے۔ 
تاہم شاپنگ سینٹرز اور مالز ابھی بھی بند رہیں گے۔
وزیراعلیٰ سندھ نے اتوار کو اعلان کیا ہے کہ دکانیں صبح 6 بجے سے شام 5 بجے تک کھولی جائیں گی اور اس دوران تاجروں کی جانب سے قواعد و ضوابط پر عمل درآمد کو یقینی بنایا جائے گا۔
اس حوالے سے آل سٹی تاجر اتحاد کے صدر حماد پوناوالا کا کہنا ہے کہ سندھ اسمبلی میں جاری صوبائی حکومت اور تاجروں کے درمیان مذاکرات کامیاب ہو گئے ہیں جس کے تحت یہ فیصلہ عمل میں آیا۔
میئر کراچی وسیم اختر نے تاجر رہنماؤں کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایس او پیز پر عملدرآمد کی ذمہ داری تاجروں کے ساتھ ساتھ خریداروں پر بھی عائد ہوتی ہے اور انہیں بھی اس کا خیال کرنا ہوگا۔
وسیم اختر نے مزید کہا کہ وہ شاپنگ مالز کھولنے کے حوالے سے بھی وفاقی حکومت سے بات کریں گے۔

وزیر منصوبہ بندی کے مطابق اب پورا ملک بند کرنے کے بجائے مخصوص علاقوں پر فوکس ہوگا (فوٹو: اے ایف پی)

اس موقعے پر میئر کراچی نے وفاقی حکومت سے کراچی کے تاجروں کے لیے سستے ترین قرضوں کی فراہمی کا مطالبہ بھی کیا اور کہا کہ سٹیٹ بینک کو کراچی کے تاجروں کے لیے چار فیصد شرح سود اور زر ضمانت کی شرائط ختم کرنی چاہئیں۔

'ملک میں سمارٹ لاک ڈاؤن نے کام کرنا شروع کر دیا ہے'

دوسری طرف وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر نے کہا ہے کہ کورونا وائرس کی موجودہ صورتحال میں بڑے فیصلے ہو چکے ہیں اور اب عمل درآمد کا مرحلہ ہے۔
اتوار کو اسلام آباد میں پریس بریفنگ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ملک میں سمارٹ لاک ڈاؤن کے نظام نے کام کرنا شروع کر دیا ہے۔ ’نشاندہی کرنی ہے کس علاقے میں کیسز زیادہ اور وائرس پھیل رہاہے۔‘
وزیر منصوبہ بندی کے مطابق اب پورا ملک بند کرنے کے بجائے مخصوص علاقوں پر فوکس ہوگا۔
ان کا کہنا تھا کہ پورے ملک کو بند کرنے کے بجائے کورونا سے متاثر علاقے بند کریں گے۔ ’ایسے نظام کی ضرورت ہے کہ معیشت کا پہیہ بھی چلے اور لوگوں کا تحفظ بھی ہو۔

اسد عمر نے کہا کہ لوگوں سے لمبے عرصے تک روزگار نہیں چھینا جا سکتا (فوٹو:اے ایف پی)

اسد عمر نے کہا کہ لوگوں سے لمبے عرصے تک روزگار نہیں چھینا جا سکتا۔ ’ہمیں زندگی کا پہیہ چلانے کے ساتھ ساتھ جانوں کا تحفظ بھی کرنا ہے۔‘
اسد عمر نے بتایا کہ ملک بھر میں 70 لیب ہیں جہاں کورونا ٹیسٹ کیے جا سکتےہیں۔ ’گزشتہ روز ساڑھے 13 ہزار کورونا  ٹیسٹ کیے گئے۔‘
انہوں نے امید ظاہر کی کہ قومی رابطہ کمیٹی کے فیصلے پر قومی اتحاد کے ساتھ عمل درآمد ہوگا۔ ’خوشی ہے کہ قومی فیصلے مشاورت سے ہو رہے ہیں۔‘
وزیر منصوبہ بندی نے بتایا کہ کورونا کے حوالے سے قائم  کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر مسلسل کام کررہا ہے۔ 
سمارٹ لاک ڈاؤن کے حوالے سے اسد عمر کا کہنا تھا کہ پنجاب کے359 علاقوں میں سمارٹ لاک ڈاؤن کیا گیا جبکہ کے پی میں 177 علاقوں میں سمارٹ لاک ڈاوَن کیا گیا۔

شیئر: