ٹوئٹر کا باخبر رکھنے کے لیے نیا فیچر
صارف کو کووڈ 19 سے متعلق اپ ڈیٹس ایک ہی جگہ مل سکیں گی (فوٹو: سوشل میڈیا)
ٹوئٹر کی جانب سے اپنے صارفین کو کورونا وائرس کی تازہ ترین صورتحال سے باخبر رکھنے کے لیے متعلقہ خبریں، اعداد وشمار اور اس موضوع پر ہونے والی گفتگو ایک ہی جگہ مہیا کی جا رہی ہے۔
گزشتہ برس دسمبر میں کورونا وائرس سامنے آنے اور بعد میں دنیا کے بیشر ملکوں میں لاک ڈاؤن کے دوران اطلاعات مہیا کرنے والے بیشتر اداروں اور سوشل میڈیا پلیٹ فارمز نے صارفین کو بروقت باخبر رکھنے لیے خصوصی سلسلے شروع کر رکھے ہیں، ٹوئٹر کی حالیہ کاوش بھی اسی سلسلے کی کڑی قرار دی جا سکتی ہے۔
نئے فیچر کے تحت جب صارف ٹوئٹر پر لاگ ان کرنے کے بعد اس کے ایکسپلورر سیکشن میں پہنچتا ہے تو یہاں سب سے اوپر کووڈ 19 سے متعلق تازہ ترین معلومات فراہم کیے جانے کی اطلاع نمایاں ہوتی ہے۔ صارف کی پروفائل جس ملک سے متعلق ہو اسے وہیں کی معلومات فراہم کی جاتی ہیں۔ موبائل ایپس پر ٹوئٹر استعمال کرنے والوں کو یہ سہولت سرچ کے آپشن سمیت لائیو نوٹیفیکیشن باسکٹ میں بھی دکھائی جا رہی ہے۔
اس سیکشن پر کلک کرنے پر ٹوئٹر صارف کو ’ایونٹ‘ قرار دیے ہوئے ایک نئے صفحے پر لے جاتا ہے۔ یہاں ان افراد، اداروں اور دیگر صارفین کی جانب سے موضوع سے متعلق اپ ڈیٹس مہیا کی جاتی ہیں جنہیں صارف نے فالو کر رکھا ہوتا ہے، یا جو اس موضوع پر اب ڈیٹس فراہم کر رہے ہوتے ہیں۔
ٹوئٹر کی جانب سے صارفین کو یہ سہولت بھی دی گئی ہے کہ وہ اسی صفحے پر رہتے ہوئے اگر خود بھی اس موضوع پر کچھ کہنا چاہیں تو ٹویٹ کی صورت دوسروں سے شیئر کر سکیں۔
یہ پہلا موقع نہیں کہ ٹوئٹر کی جانب سے کووڈ 19 یا کورونا وائرس سے متعلق خصوصی اقدامات کیے گئے ہوں۔ اس سے قبل دسمبر تا اپریل کے دوران مختلف اوقات میں مائکروبلاگنگ ویب سائٹ نے صارفین کو کورونا سے بروقت آگاہ رکھنے کے لیے کئی فیچرز کا اعلان کیا تھا۔
ان میں کورونا سے متعلق ماہرین کے اکاؤنٹس کی تصدیق، مختلف ملکوں میں وائرس سے متعلق پرامپٹس، کووڈ 19 سے متعلق ایونٹ پیج، ذہنی صحت سے متعلق خصوصی مہم لیٹس ٹاک اور حقائق جاننے سے متعلق خصوصی سرچ جیسے فیچرز شامل تھے۔
ٹوئٹر کی جانب سے کورونا وائرس سے متعلق اقدامات کے تحت صارفین کو صرف بروقت معلومات تک رسائی ہی نہیں دی جا رہی بلکہ پلیٹ فارم پر موجود ایسی اطلاعات اور معلومات جو مشکوک ہوں ان کی نشاندہی بھی کی جا رہی ہے۔
نقصان دہ مواد کی نشاندہی سے متعلق ٹوئٹر کی کاوش پر کچھ صارفین نے تحفظات بھی ظاہر کیے اور اس عمل کا شکار ہونے پر اپنا تجربہ بھی دوسروں سے شیئر کیا۔
ٹوئٹر کے ہیڈ آف سائٹ انٹیگریٹی یول روتھ اور پبلک پالیسی سے متعلق نک پکلیس کے مطابق گمراہ کن یا غلط معلومات سے متعلق مواد مختلف صورتوں میں ہو سکتا ہے، ہم تین بڑی کیٹیگریز کے تحت اپنا کام کریں گے۔
کمراہ کن معلومات: ایسے بیانات وغیرہ جو اپنے موضوعات کی بنیاد پر ماہرین مثلا پبلک ہیلتھ اتھارٹیز کی جانب سے غلط یا گمراہ کن قرار دیے گئے ہوں۔
متنازعہ دعوے: ایسے بیانات وغیرہ جن میں صداقت، درست ہونا یا مستند ہونا نامعلوم ہو یا اس پر شبہ ظاہر کیا گیا ہو۔
غیر مصدقہ دعوے: ایسی معلومات جو شیئر کیے جاتے وقت غیر مصدقہ ہوں۔
ٹوئٹر کا کہنا ہے کہ وہ نقصان دہ مواد سے متعلق اقدام کے تحت ’ہارم فل’ ٹویٹس کو ڈیلیٹ کرے گا، متنازع دعووں پر مبنی مواد کے لیے وارننگ دی جائے گی اور کچھ کو مستند مواد کے لنکس فراہم کیے جائیں گے۔
-
واٹس ایپ پر پاکستان کی خبروں کے لیے ’اردو نیوز‘ گروپ جوائن کریں