مثالی کارکردگی کی بنا پر انہیں شعبے کا سربراہ بنا دیاگیا۔ (فوٹو سوشل میڈیا)
کعبہ شریف کے دروازے اور کسوہ (غلاف) پر کتابت کرنے والے قدیم ترین خطاط ’عبدالرحیم بخاری’ کو نوعمری سے ہی خطاطی کا شوق تھا جس کی تکیمل کے لیے انہوں نے کسوہ کعبہ کمپلیکس (غلاف کعبہ) میں شمولیت اختیار کی۔
شاہ عبدالعزیزفاونڈیشن نے کسوہ کعبہ کے قدیم ترین خطاط عبدالرحیم بخاری کو معروف تاریخی شخصیات کے طور پر پیش کرتے ہوئے انکے بارے میں لکھا ہے کہ ’شاہ عبدالعزیز آل سعود کے عہد میں انہوں نے کسوہ کعبہ فیکٹری میں عملی طور پر خدمات کا آغاز کیا اور اپنی محنت اور مثالی کارکردگی کی بنیاد پر وہ اپنے شعبے کے سربراہ مقرر کر دیے گئے۔‘
خطاط مکی عبدالرحیم امین بخاری 1917 میں مکہ مکرمہ میں پیدا ہوئے اورابتدائی تعلیم بھی وہیں حاصل کی۔ بچین سے ہی انہیں خطاطی کا شوق تھا۔
خطاط مکی عبدالرحیم بخاری نے محض 15 برس کی عمر یعنی سال 1932 میں غلاف کعبہ بنانے والے ادارے، کسوہ کعبہ میں شمولیت اختیار کی اور کچھ ہی عرصے میں انہیں مثالی کارکردگی کی بنیاد پرشعبہ کا سربراہ مقرر کردیا گیا۔
شاہ عبدالعزیز آل سعود نے 1363 ہجری میں کعبہ شریف کے دروازے پر خطاطی کرنے کے احکامات جاری کیے تھے۔
’خط الثلث ‘ کے ماہر شیخ عبدالرحیم بخاری نے کعبہ شریف کے دروازے پر اپنے فن کو اجاگر کیا۔ شیخ عبدالرحیم بخاری کو 1382 ہجری میں کسوہ کعبہ فیکٹری کا نگران اعلیٰ مقرر کر دیا گیا تھا۔ بعد ازاں 1399 ہجری میں شاہ خالد آل سعود کے حکم پر انہوں نے کعبہ شریف کے دروازے پر خطاطی کے فن کو نمایاں انداز میں پیش کیا۔
خطاط باب کعبہ شریف عبدالرحیم بخاری کا انتقال 1418 ہجری سال بمطابق 1998 میں ہوا۔ ان کے بنائے ہوئے نقش اور خطاطی آج بھی کعبہ شریف کے دروزاے پر موجود ہے ۔