سعودی فوٹو گرافر نے مرحلہ بہ مرحلہ تیاری کی تصاویر کا انتخاب کیاہے۔
دنیا بھر کے مسلمانوں کے دل خانہ کعبہ کے لیے دھڑکتے ہیں۔ ہر مسلمان خواب دیکھتا ہے کہ اسے خانہ کعبہ کے دیدار کی سعادت نصیب ہوجائے۔
سی این این کے مطابق سعودی عرب مکہ مکرمہ کے ام الجود محلے میں غلاف کعبہ کی فیکٹری قائم کئے ہوئے ہے۔ اس میں 200 سے زیادہ ہنر مند 360 دن تک غلاف کعبہ تیار کرتے رہتے ہیں۔
سعودی فوٹو گرافر راشد اللحیانی نے غلاف کعبہ کی مرحلہ بہ مرحلہ تیاری کی تصاویر کا انتخاب کی اہے۔
فوٹو گرافی کے عالمی دن کی مناسبت سے غلاف کعبہ کی تیاری کی 30 تصاویر جاری کی ہیں۔ تصاویر کا یہ انتخاب سعودی دارالحکومت ریاض میں سجایا گیا ہے۔
راشد اللحیانی 2006 سے فوٹو گرافی کر رہے ہیں۔ پہلی مرتبہ غلاف کعبہ کا صرف ایک فوٹو لیا تھا مگر جب وہ غلاف کعبہ فیکٹری پہنچا اور اس نے وہاں 200 ہنر مندوں کو غلاف کعبہ تیار کرتے ہوئے دیکھا تو طے کیا کہ یہاں دوبارہ آﺅں گا اور غلاف کعبہ کی تیاری کے عمل کو یادگار بنانے کے لیے مرحلہ بہ مرحلہ تصاویر اپنے کیمرے میں محفوط کروں گا۔
غلاف کعبہ سال میں ایک مرتبہ تبدیل کیا جاتا ہے۔ مکہ مکرمہ سرد، گرم ، برسات ہر طرح کے موسم سے گزرتا ہے۔ روزانہ غلاف کعبہ مختلف موسمی حالات سے دوچار ہوتاہے۔ اسی لیے غلاف کعبہ مضبوط اور انتہائی معیاری طریقے سے تیار کیا جاتا ہے۔ اس کے لیے خام ریشم درآمد کی جاتی ہے پھر اسے دھوکر سیاہ رنگ میں رنگا جاتا ہے۔
سعودی فوٹو گرافر کو اپنا شوق پورا کرنے کی راہ میں مشکلات بھی پیش آئیں۔ سب سے اہم مسئلہ وقت کا چیلنج تھا۔
اللحیانی کا کہنا ہے کہ اسے اس حوالے سے کبھی بوریت نہیں ہوئی تاہم فوٹو گرافی کے فن میں دلچسپی رکھنے والوں کو یہ بات بتانا چاہوں گا کہ اگر غلاف کعبہ کی تیاری کا کوئی ایک مرحلہ اس سے مس ہوگیا تو اسے اس مرحلے کو کیمرے میں محفوظ کرنے کے لیے پورا ایک سال انتظار کرنا ہوگا۔
اللحیانی نے ایک سوال پر کہا ’جس نے بھی تصاویر کا انتخاب دیکھا ایک ہی جملہ کہا کہ میں یہ پہلی بار دیکھ رہا ہوں‘۔