انڈیا کی سب سے بڑی ریاست اترپردیش میں سنیچر کی صبح دو ٹرکوں کے تصادم میں 30 مہاجر مزدور ہلاک ہو گئے ہیں۔ حادثے میں متعدد مزدور زخمی بھی ہوئے ہیں۔
خبر رساں ایجنسی اے این آئی کے مطابق یہ مزدور مغربی ریاست راجستھان سے ٹرک میں سفر کرتے ہوئے اترپردش کے اوریا ضلعے میں پہنچے تھے کہ جہاں ان کی گاڑی کا ٹرک کے ساتھ تصادم ہوا۔
حادثہ اس قدر شدید تھا کہ 21 مزدور موقع پر ہی ہلاک ہو گئے۔ زخمیوں کو قریبی ہسپتالوں میں لے جایا گیا جہاں مزید تین مزدور زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسے۔
مزید پڑھیں
-
انڈیا میں ٹرین نے پٹری پر سوئے مزدوروں کو کچل دیا، 14 ہلاکNode ID: 477441
-
انٹرنیٹ کی بندش: زیادہ شکایات انڈیا سےNode ID: 478621
-
انڈیا واپس آنے کے لیے ڈیڑھ لاکھ افراد رجسٹرڈNode ID: 478676
اوریا کے ضلع مجسٹریٹ نے کہا ہے کہ اس ٹرک پر سوار زیادہ تر مزدور ریاست بہار، جھار کھنڈ اور مغربی بنگال سے تعلق رکھتے تھے۔
حادثہ سنیچر کی صبح تقریبا تین بجے پیش آیا۔ ٹرک کے ٹریلر پر تقریبا 50 مزدور سوار تھے۔ پولیس کے مطابق دلی سے آنے والی ڈی سی ایم وین کے ساتھ ٹرک کے تصادم کے نتیجے میں یہ حادثہ پیش آیا۔
اترپردیش کے وزیراعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے اس واقعے پر افسوس کا اظہار کیا ہے اور فوری طور پر پولیس کے اعلیٰ اہلکاروں کو جائے حادثہ پر پہنچنے کا حکم دیا۔
دوسری جانب اترپردیش کے سابق وزیراعلیٰ اور سماج وادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو نے ٹویٹ کرتے ہوئے اس حادثے پر گہرے دکھ کا اظہار کیا اور کہا کہ ان کی پارٹی مرنے والوں کے خاندان کو ایک لاکھ روپے معاوضہ دے گی۔ انھوں نے یہ بھی اپیل کی ہے کہ 'بے رحم بی جے پی حکومت ہر مرنے والے کے اہل خانہ کو دس دس لاکھ روپے دے۔'
اتر پردیش کی دوسری اہم پارٹی بہوجن سماج پارٹی کی سربراہ اور سابق وزیراعلیٰ مایاوتی نے وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ سے کہا ہے کہ جن افسروں نے اپنی ذمہ داری نہیں نبھائی ہے ان کے خلاف کارروائی کی جائے اور مرنے والوں کے اہل خانہ سے مالی تعاون کیا جائے۔
اس سے قبل ہونے والے سڑک حادثے کے بعد وزیراعلیٰ نے کہا تھا کہ ٹرک ڈرائیوروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
سماجی کارکن اور سوراج انڈیا پارٹی کے سربراہ یوگیندر یادو نے بلند شہر کے ایک تھانیدار کا نوٹس فارورڈ کرتے ہوئے لکھا: 'کیا آپ کو معلوم ہے کہ مہاجر مزدوروں کے لیے ریلیف کے کیا انتظامات ہیں؟ اتر پردیش حکومت نے نوٹس جاری کیا ہے کہ سڑک کے کنارے آباد لوگ اپنے گھروں کے سامنے اگر مزدوروں کو آرام کرنے کی اجازت دیں گے یا کھانا پانی دیں گے تو ان کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ وہ نہ تو مزدوروں کی مدد کر رہی ہے اور نہ لوگوں کو کرنے دے رہی ہے۔'
Did you know of this relief measure for migrant workers?
UP govt issues warning to those samaritans living on roadside who have offered rest and food to migrant labour walking in front of their house! Threatens with prosecution!
Won't help workers.
Won't let others help. pic.twitter.com/b3caDimVXv— Yogendra Yadav (@_YogendraYadav) May 15, 2020