ایران نے دو ماہ کی بندش کے بعد ملک کے بڑے مذہبی مقامات کو دوبارہ کھولنے کا اعلان کیا ہے۔
خبررساں ادارے اے ایف پی کے مطابق دارالحکومت تہران میں واقع شاہ عبدالاعظیم کے مقبرے پر آنے والوں کے لیے ماسک کا استعمال لازمی قرار دیا گیا ہے جبکہ آنے والوں کا درجہ حرارت بھی چیک کیا جارہا ہے اور انہیں جراثیم کش گیٹس سے گزارا جا رہا ہے۔
مشہد میں امام رضا کے مزار اور قم میں فاطمہ معصومہ کے مزار اور مسجد جمکران کو بھی دوبارہ کھول دیا گیا ہے۔
یہ مقامات طلوع آفتاب سے ایک گھنٹہ پہلے سے لے کر غروب آفتاب کے ایک گھنٹہ بعد تک کھلے رکھنے کی اجازت دی گئی ہے۔
فروری کے اواخر میں قم میں کورونا وائرس سے پہلی دو اموات کے بعد مارچ میں تمام مزارات، سکول، یونیورسٹیاں اور دیگر کاروباری مراکز مارچ میں بند کر دیے گئے تھے۔
ایرانی وزارت صحت کے ترجمان کیانوش جہانپور نے پیر کو بتایا کہ ملک میں کورونا وائرس کے کل کیسز کی تعداد 137,724 تک پہنچ گئی ہے اور اب تک 7,451 ہلاکتیں ہو چکی ہیں۔
ملکی و غیرملکی ماہرین نے ایران میں کورونا وائرس کے سرکاری اعدادوشمار پر شک و شبہات کا اظہار کیا ہے اور ان کا کہنا ہے کہ اصل تعداد اس سے کہیں زیادہ ہو سکتی ہے۔
ایران نے اپریل کے آغاز میں اقتصادی سرگرمیاں بھی دوبارہ شروع کرنے کی اجازت دی تھی اور ملک میں کورونا وائرس کے کیسز کی بڑھتی ہوئی تعداد کے باوجود پابندیوں میں مزید نرمی کی تھی۔
تہران کے ڈپٹی پولیس چیف نادر مرادی نے اسںا نیوز ایجنسی کو بتایا کہ تہران میں ’ہائی رسک‘ کاروباری مراکز جیسا کہ ریستوران، کیفے اور شادی ہال جو بند کر دیے گئے تھے، منگل سے دوبارہ کھل رہے ہیں۔
حکام کی جانب سے تاحال دیگر صوبوں میں ایسے اقدامات کے بارے میں کچھ نہیں بتایا گیا۔