40 سے زائد انڈین کمپنیوں نے سعودی عرب میں ہیڈکوارٹرز قائم کر دیے: سربراہ سعودی انڈین بزنس کونسل
چالیس سے زائد انڈین کمپنیوں نے سعودی عرب میں اپنے ہیڈکوارٹرز قائم کر دیے ہیں۔
عرب نیوز کے مطابق سعودی انڈین بزنس کونسل کے سربراہ عبد العزیز القحطانی نے کہا ہے کہ مستقبل قریب میں ان 40 کمپنیوں کے علاوہ دفاعی شعبے میں مزید کمپنیاں سعودی عرب آئیں گی۔
عبدالعزیز القحطانی کی گفتگو اس وقت سامنے آئی ہے جب انڈین وزیر اعظم نریندر مودی منگل کو دو روزہ دورے پر جدہ پہنچے۔
اس دورے کے دوران ان کی ولی عہد اور وزیر اعظم محمد بن سلمان سے ملاقات متوقع ہے۔
الاقتصادیہ اخبار کو دیے گئے ایک انٹرویو میں عبد العزیز القحطانی نے کہا کہ یہ دورہ سعودی عرب کی دفاعی اخراجات کو مقامی بنانے، ٹیکنالوجی کی منتقلی کو فروغ دینے، اور ایسے شعبوں میں مقامی سرمایہ کاری کو بڑھانے کی وسیع تر کوششوں کے مطابق ہے جو ملکی مجموعی قومی پیداوار میں حصہ ڈالتے ہیں۔
القحطانی نے کہا کہ سعودی عرب کی انڈیا میں سرمایہ کاری کا حجم تقریباً 10 ارب ڈالر ہے۔ اس سرمایہ کاری میں پبلک انویسٹمنٹ فنڈ کی ریلائنس جیو پلیٹ فارمز، ریلائنس ریٹیل، اویو ہوٹلز، اور ہیلتھ ٹیکنالوجی کمپنی جیسی بڑی کمپنیوں میں حصہ داری شامل ہے۔
عبدالعزیر القحطانی نے نشاندہی کی کہ سعودی-انڈین بزنس کونسل انڈیا کی سعودی عرب میں سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی، انڈیا میں سرمایہ کاری کے مواقع کی نشاندہی، اور مختلف شعبوں بشمول خلائی اور دفاعی، ٹیکنالوجی کی منتقلی اور مقامی بنانے پر کام کر رہی ہے۔
رپورٹ کے مطابق یہ کونسل تعلیم و تربیت میں مہارت کا تبادلہ، سیاحت اور تفریح کے شعبے میں باہمی تجربات سے فائدہ اٹھانے، صحت کے شعبے، دواسازی اور طبی سامان کی صنعتوں میں تعاون، اور لاجسٹک خدمات میں انضمام کو بہتر بنانے کی کوشش کر رہی ہے۔
القحطانی نے مزید کہا کہ انڈیا نے سعودی عرب کو اپنی تیزی سے ترقی کرتی ہوئی دفاعی صنعت میں سرمایہ کاری کی دعوت دی ہے، جو حالیہ برسوں میں نجی سرمایہ کاروں کے لیے کھول دی گئی ہے۔
انڈین کمپنیاں جو پہلے ہی سعودی عرب میں علاقائی دفاتر قائم کر چکی ہیں، ان میں آٹوموبائل اور بس سازی سے وابستہ کمپنیاں شامل ہیں۔
40 سے زائد انڈین کمپنیوں کا یہ اقدام ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب ملٹی نیشنل کمپنیاں مملکت میں اپنے علاقائی دفاتر قائم کر رہی ہیں۔
سعودی پریس ایجنسی کے مطابق 2021 سے اب تک تقریباً 600 بین الاقوامی کمپنیوں نے سعودی عرب میں اپنے دفاتر قائم کیے ہیں، جن میں ناردرن ٹرسٹ، آئی ایچ جی ہوٹلز اینڈ ریزورٹس، اور ڈیلائٹ شامل ہیں۔
بین الاقوامی کمپنیوں کی جانب سے اپنے دفاتر سعودی عرب میں قائم کرنے کا یہ سلسلہ سعودی حکومت کی جانب سے شروع کردہ ’ریاض ریجنل ہیڈکوارٹر پروگرام" کے سبب ہے۔
اس پروگرام کے تحت سعودی عرب میں اپنے ہیڈکوارٹرز قائم کرنے والی کمپنیوں کو 30 سالہ کارپوریٹ انکم ٹیکس میں چھوٹ، ود ہولڈنگ ٹیکس میں نرمی، اور مملکت میں کام کرنے والی کثیرالقومی کمپنیوں کے لیے ریگولیٹری سپورٹ جیسی مراعات فراہم کی جاتی ہیں۔
انڈیا سعودی عرب کا توانائی کے شعبے میں اہم شراکت دار ہے۔ انڈیا نے گذشتہ سال سعودی عرب کا 14 فیصد خام تیل اور 18 فیصد مائع قدرتی گیس امپورٹ کیا۔
سعودی عرب اور انڈیا کے درمیان کیمیکلز، تعمیرات، کنٹرکٹنگ، ہیلتھ کیئر ٹریننگ اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبوں میں دو طرفہ تجازت بڑھی ہے۔
مالی سال 2023-24 میں دونوں ممالک کے درمیان کل تجارتی حجم تقریباً 42 ارب ڈالر رہا۔ اس میں سعودی عرب کی جانب سے انڈیا سے درآمدات کا حجم تقریباً 11 ارب ڈالر تھا، جس میں انجینئرنگ مصنوعات، چاول، پیٹرولیم سے بنے مصنوعات، کیمیکل، خوراک، طبی سامان، اور ٹیکسٹائل شامل تھے۔
جبکہ انڈیا نے سعودی عرب سے 8.2 ارب ڈالر مالیت کی مصنوعات درآمد کی، جن میں خام تیل، مائع قدرتی گیس، کھاد، کیمیکل، اور پلاسٹک شامل ہیں۔