اب تک 9800 ادویہ 3200 مریضوں کو فراہم کی جا چکی ہیں۔ (فوٹو: عرب نیوز)
سعودی عرب میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے جہاں بے شمار اقدامات کیے جا رہے ہیں ان میں ایک اور اضافہ کیا گیا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق اب ہسپتال سے ادویہ کی وصولی کے لیے مریض اپنی گاڑی میں بیٹھا بیٹھا دوا حاصل کر سکے گا۔
سعودی عرب کے بیشتر علاقوں میں بتدریج ایسی خدمات کا آغاز کیا جا رہا ہے۔ اس کا اہم مقصد وبائی امراض کے مکمل خاتمے تک مریضوں کے معاشرتی فاصلے کو یقینی بنانا ہے۔
اس اقدام کے پیش نظر ڈاکٹر کی ہدایات کے مطابق دائمی مریضوں کے لیے ہسپتال کے خارجی دروازے پر دواؤں کی وصولی کا طریقہ کار رائج کیا جا رہا ہے۔
ڈرائیو تھرو فارمیسی کی خدمات دنیا بھر میں بڑھ رہی ہیں اور سعودی عرب کے متعدد ہسپتالوں میں کورونا وائرس سے بچاؤ کی مہم کے تحت منظم عملے کے ساتھ آغاز کیا گیا ہے۔
جدہ کے کنگ فیصل سپیشلسٹ ہسپتال اینڈ ریسرچ سنٹر نے کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے لاک ڈاؤن کے دنوں میں ادویہ کی تقسیم کا ڈرائیو تھرو طریقہ کار شروع کیا تھا۔
کنگ فیصل ہسپتال کے ڈائریکٹر ڈاکٹر عبدالمحسن مارگلہانی نے عرب نیوز کو بتایا ہے کہ لاک ڈاؤن کے باعث سعودی عرب کے مغربی ریجن میں ایسے مریض جو دوا ختم ہونے کے بعد مزید دوا کے حصول کے لیے ہسپتال کا رخ کرتے ہیں ان مریضوں کو یہ خدمات دی جا رہی ہیں۔
ڈرائیو تھرو ادویہ کی فراہمی کے طریقہ کار سے ہم مریضوں کو ان کی ادویات گاڑی تک پہنچا کر کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے خطرات کو ممکنہ حد تک کم کر سکتے ہیں۔
ڈائریکٹر عبدالمحسن نے بتایا کہ ہسپتال نے ڈرائیو تھرو خدمات کا آغاز 5 اپریل سے کیا تھا اور اب تک نو ہزار آٹھ سو ادویہ تین ہزار دو سو مریضوں کو فراہم کی جا چکی ہیں۔
اس سے ایک اور فائدہ یہ ہوا ہے کہ مریضوں کو ادویہ کے حصول کے لیے انتظار کی زحمت بھی کم اٹھانی پڑتی ہے۔ ہماری اولین ترجیح ہے کہ مریضوں کی صحت کی حفاظت کے پیش نظر نسخے کے مطابق دوائیں فوری طور پر مہیا کی جائیں۔
یہاں پر تمام حفاظتی انتظامات کے پیش نظر ادویات کو مناسب اور محفوظ طریقے سے پیک کر لیا جاتا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ہسپتال کے اندر جا کر دوائی لینے کے لیے مریضو ں کو سکریننگ اور دیگر مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے جس سے وقت بھی ضائع ہوتا ہے۔
فارمیسی کال سنٹر سے رابطہ کرنے والے مریضوں کو فوری ڈیلیوری کی سہولت فراہم کی جاتی ہے۔ڈرائیو تھرو کے ذریعے خدمات کے انتخاب میں دن بدن اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے۔
ڈاکٹر مارگلہانی کے مطابق سعودی عرب میں 21 جون کے بعد معمولات زندگی میں مزید بہتری کے بعد بھی یہ خدمات جاری رہیں گی لیکن طریقہ کار مستقل تشخیص سے مشروط ہو گا۔
ایسی بیماریوں میں مبتلا مریض جنہیں صرف دوا کے لیے ہسپتال آنا پڑتا ہے انہیں باری کا انتظار نہ کرنا پڑے۔
کال سنٹر پر اپنا نام اور فائل نمبر کے ذریعے پیغام دیں اور دوائی حاصل کر لیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم اس طریقہ کار کے لیے متعین وقت میں اضافے پر بھی غور کر رہے ہیں۔